دنیا کا وہ ملک جو مچھروں سے 'پیار' کرتا ہے

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2019
— فوٹو بشکریہ ٹوڈے آن لائن
— فوٹو بشکریہ ٹوڈے آن لائن

مچھروں کو دنیا کا سب سے خطرناک جاندار قرار دیا جاتا ہے کیونکہ ان کے کاٹنے سے ہر سال لاکھوں افراد مختلف امراض کا شکار ہوتے ہیں اور لاتعداد اموات ہوتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اس کیڑے سے کسی کو محبت نہیں ہوتی بلکہ اسے دیکھتے ہی سب سے پہلے اسے مارنے کا خیال ذہن میں آتا ہے۔

مگر ایک ملک ایسا ہے جہاں مچھروں سے نفرت نہیں بلکہ محبت کی جارہی ہے اور وہ پاکستان سے کچھ زیادہ دور بھی نہیں۔

اور وہ ملک ہے سنگاپور۔

سنگاپور میں رواں سال مچھروں کے نتیجے میں ڈینگی کے شکار افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 گنا سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا اور نومبر تک یہ تعداد 14 ہزار 685 تک پہنچ چکی تھی۔

شہریوں کو ڈینگی کی وبا سے بچانے کے لیے سنگاپور کی حکومت نے انتہائی منفرد حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اور ایسے نر مچھر لیبارٹریوں میں تیار کیے جارہے ہیں جو اس کیڑے کی شرح افزائش کو صفر پر لے کر آئیں گے۔

سنگاپور کی نیشنل انوائرمنٹل ایجنسی ان نر مچھروں کو Wolbachia نامی بیکٹریا سے انفیکٹ کررہی ہے اور انہیں مختلف مقامات پر چھوڑا جارہا ہے تاکہ وہ مادہ مچھروں کو انڈے دینے کی صلاحیت سے محروم کرسکیں۔

اس حوالے سے 2 دسمبر کو ماحولیات اور آبی وسائل کی وزیرمملکت ڈاکٹر ایمی کوہر نے بتایا تھا کہ گرم موسم میں مچھروں کی آبادی میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں ڈینگی وائرس بھی تیزی سے پھیلنے لگتا ہے۔

اسی مقصد کے لیے حکومت نے ایک لیبارٹری قائم کی ہے جہاں ہر ہفتے 50 لاکھ مچھروں کی افزائش کی جائے گی جن کو بیکٹریا سے متاثر کرکے چھوڑا جائے گا تاکہ وہ کچھ عرصے میں سنگاپور سے مچھروں کا ہی خاتمہ کردیں۔

اسی طرح کی حکمت عملی پر انڈونیشیا، ویت نام، برازیل اور آسٹریلیا پر بھی عملدرآمد ہورہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں