مردوں میں عام کینسر سے بچاؤ کا آسان نسخہ

09 دسمبر 2019
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

مثانے کے غدود کا کینسر مردوں میں سرطان کی دوسری سب سے عام قسم ہے اور صرف امریکا میں ہی رواں سال اس کے ایک لاکھ 74 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔

ہر سال اس کینسر کا شکار لاکھوں افراد ہوتے ہیں مگر پھر بھی طبی ماہرین اس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کے حوالے سے بہت کم معلومات رکھتے ہیں۔

مگر طبی ماہرین کے خیال میں عمر، خاندان میں اس کینسر کی تاریخ اور جسم میں وٹامن ای، فولک ایسڈ اور کیلشیئم کی سطح چند عناصر ہوسکتے ہیں۔

حال ہی میں برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی اور امپرئیل کالج لندن کی مشترکہ تحقیق میں اس حوالے سے جانچ پڑتال کی گئی، جس کے نتائج جریدے انٹرنیشنل جرنل آف اپیڈمولوجی میں شائع ہوئے۔

انہوں نے اس کینسر کا باعث بننے والے ممکنہ عناصر کی شناخت ورلڈ کینسر ریسرچ کی 2018 کی شواہد کے ساتھ پیش کی جانے والی ایک تحقیق کے ذریعے کی۔

اس کے علاوہ انہوں نے مثانے کے غدود کے کینسر کے شکار 79 ہزار سے زائد مریضوں کے طبی ریکارڈ تک رسائی حاصل کی۔

نتائج سے انکشاف ہوا کہ جن افراد میں جینیاتی طور پر اس کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے وہ جسمانی طور پر متحرک ہوکر اسے 51 فیصد تک کم کرسکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ جسمانی سرگرمیوں میں صرف ورزش نہیں بلکہ ہر طرح کی جسمانی سرگرمیاں شامل ہیں۔

انہوں نے یہ بھی نتیجہ نکالا کہ مردوں میں اگر جسمانی سرگرمی کی سطح میں اضافہ ہو تو وہ اس تیزی سے پھیلنے والے کینسر سے ڈھال کی طرح کام کرسکتا ہے۔

محقق سارہ لیوئس کا کہنا تھا کہ یہ اپنی طرز کی سب سے بڑی تحقیق ہے جس میں نئے طریقہ کار کو استعمال کرکے اس کینسر کی وجوہات کو جاننے کی کوشش کی گئی۔

دیگر محققین نے بتایا کہ اب تک اس کینسر پر جسمانی سرگرمیوں کے اثرات کے حوالے سے شواہد محدود تھے اور ہم نے کینسر کا خطرہ بڑھانے والے 22 عناصر کو دیکھا مگر جسمانی سرگرمی کا مثبت اثر سب سے اہم تھا۔

ان کا ماننا تھا کہ نتائج سے مزید تحقیق کا راستہ کھل گیا ہے اور اسی طرح کے طریقہ کار کا اطلاق طرز زندگی کے دیگر عناصر پر کرکے یہ جاننے میں مدد مل سکے گی مرد اس کینسر کا خطرہ کس، کس طرح کم کرسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں