ہاروی وائنسٹن کے ’ریپ‘ ٹرائل کے لیے جیوری منتخب

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2020
فلم پروڈیوسر پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں 28 سال قید ہو سکتی ہے—اسکرین شاٹ اے پی ویڈیو
فلم پروڈیوسر پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں 28 سال قید ہو سکتی ہے—اسکرین شاٹ اے پی ویڈیو

ہولی وڈ کے بدنام زمانہ اور کم سے کم 100 خواتین کے جنسی ہراسانی، جنسی استحصال اور ’ریپ‘ کے الزامات پر کیسز کا سامنا کرنے والے پروڈیوسر 67 سالہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف ’ریپ‘ کے اہم ترین کیس کا ٹرائل کرنے کے لیے 12 رکنی جیوری کا انتخاب کرلیا گیا۔

جیوری کا انتخاب نیویارک کی عدالت نے کیا اور ارکان میں 7 مرد اور 5 خواتین کو شامل کیا گیا ہے جب کہ تین اضافی ارکان کو بھی منتخب کیا گیا ہے جنہیں اس وقت جیوری کا حصہ بنایا جائے گا جب جیوری کے 12 ارکان میں سے کوئی بھی رکن غیر جانبدار فیصلہ کرنے میں ناکام ہوگا۔

نیویارک کی عدالت نے مذکورہ جیوری اس وقت بنانے کا فیصلہ کیا جب ہاروی وائنسٹن نے عدالت میں اپنے خلاف لگے ’ریپ‘ اور جنسی استحصال کے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔

کسی بھی ملزم کی جانب سے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کے بعد امریکی قوانین کے تحت عدالتیں خصوصی جیوری کا قیام کرتی ہیں اور ملزم مذکورہ جیوری کے سامنے یہ ثابت کرتا ہے کہ اس نے الزامات کو کیوں ماننے سے انکار کیا اور اس کے خلاف لگائے گئے الزامات جھوٹے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جی جی حدید کو ہاروی وائنسٹن ’ریپ‘ کیس کی جیوری میں شمولیت کی دعوت

اب ہاروی وائنسٹن بھی جیوری کے ارکان کے سامنے اس بات کو ثابت کریں گے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات جھوٹے تھے اور اگر وہ یہ ثابت نہ کرپائے تو ان پر جرم عائد کرکے انہیں سزا سنائی جائے گی اور انہیں کم سے کم 28 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

جی جی حدید کو منتخب نہیں کیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
جی جی حدید کو منتخب نہیں کیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

مذکورہ جیوری کے لیے نیویارک کی عدالت نے 600 نامور شوبز، سیاسی و سماجی شخصیات کو دعوت نامے بھجوائے تھے جس میں سے 120 شخصیات نے جیوری کا رکن منتخب ہونے کے دعوت نامے قبول کیے تھے۔

عدالت نے جن شخصیات کو دعوت نامے بھجوائے تھے اور جو جیوری کے رکن منتخب ہونے کے عدالت میں پیش ہوئے تھے ان میں فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل جی جی حدید بھی تھیں۔

مزید پڑھیں: ’ ہاروی وائنسٹن نے خواتین کا ریپ کیلئے دوست کا ہوٹل استعمال کیا‘

جی جی حدید رواں ماہ 14 جنوری کو عدالت میں پیش ہوئی تھیں اور انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ہاروی وائنسٹن کو ذاتی طور پر جانتی ہیں اور ان سے ملاقات بھی کر چکی ہیں تاہم اس باوجود وہ بطور جیوری رکن غیر جانبدار رہیں گی۔

جی جی حدید کی جانب سے ہاروی وائنسٹن سے ملاقات کے اعتراف کے بعد ان کی جانب سے غیر جانبدار رہنے کے دعوے پر کئی لوگ حیران رہ گئے تھے۔

عدالت نے 2 ہفتوں تک 120 شخصیات سے درجنوں سوالات کے بعد 12 افراد کو جیوری کے رکن کے طور پر منتخب کیا تاہم عدالت کو نوجوان ارکان منتخب نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

ہاروی وائنسٹن کی وکیل ڈونا رتونو نے بھی جیوری ارکان کے انتخاب پر تحفظات کا اظہار کیا—فوٹو: اے پی
ہاروی وائنسٹن کی وکیل ڈونا رتونو نے بھی جیوری ارکان کے انتخاب پر تحفظات کا اظہار کیا—فوٹو: اے پی

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق نیویارک کی عدالتوں کے ججز نے نوجوان افراد کو جیوری کا رکن منتخب نہ کرنے کی تنقید کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ جیوری میں کسی کو بھی نظر انداز نہیں کیا گیا۔

ججز کا کہنا تھا کہ جیوری میں نوجوانوں کو اس لیے منتخب نہیں کیا گیا کیوں کہ وہ 1990 سے قبل یا اس وقت کے مرد و خواتین کے درمیان تعلقات کے معاملات کو درست انداز میں سمجھ نہیں پائیں گے اور ہاروی وائنسٹن کے خلاف لگے الزامات کا تعلق بھی پرانے وقت سے ہے۔

ججز نے جیوری ارکان کے انتخاب پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ جیوری آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن اور ان پر’ریپ‘ الزامات لگانے والی خواتین میں معاہدہ طے پاگیا

دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کے وکلا نے بھی جیوری ارکان پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ عین ممکن ہے کہ ارکان غیر جانبدار نہ رہیں کیوں کہ منتخب کیے گئے ارکان میں ایک خاتون ایسی بھی ہیں جو عمر رسیدہ طاقتور شخص کی جانب سے نوجوان لڑکیوں کے ساتھ جنسی تعلقات کے حوالے سے ایک ناول بھی لکھ رہی ہیں۔

تاہم عدالت نے تمام خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرائل کے دوران کوئی بھی رکن غیر جانبدار پایا گیا تو اس کی جگہ دوسرے رکن کو بٹھایا جائے گا، اسی لیے تین اضافی ارکان کو بھی منتخب کیا گیا ہے۔

ہاروی وائنسٹن کے خلاف جیوری آئندہ ہفتے سے ٹرائل کا آغاز کرے گی۔

ہاروی وائنسٹن کی وکیل ڈونا رتونو کو ریپ کیسز کے حوالے سے بہت تجربہ ہے—فوٹو: اے پی
ہاروی وائنسٹن کی وکیل ڈونا رتونو کو ریپ کیسز کے حوالے سے بہت تجربہ ہے—فوٹو: اے پی

ہاروی وائنسٹن پر جیوری میں اہم ترین الزامات یعنی 2006 میں ایک خاتون کے جنسی استحصال کرنے اور 2013 میں ایک خاتون کے ’ریپ‘ کا ٹرائل ہوگا۔

ہاروی وائنسٹن نے مذکورہ دونوں الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ تمام کام باہمی رضامندی کے تحت ہوئے۔

ہاروی وائنسٹن پر مذکورہ دونوں اہم الزامات سمیت مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین نے جنسی ہراسانی، جنسی استحصال اور ریپ کے الزامات لگا رکھے ہیں اور ان کے خلاف نیویارک اور لاس اینجلس کی عدالتوں سمیت دیگر امریکی عدالتوں میں بھی مقدمات زیر التوا ہیں۔

ہاروی وائنسٹن پر ابتدائی طور پر 2017 میں 3 درجن کے قریب خواتین نے جنسی ہراسانی اور ریپ کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد دیگر خواتین بھی ان کے خلاف سامنے آئی تھیں۔

ہاروی وائنسٹن کے خلاف خواتین و اداکاراؤں کی جانب سے الزامات لگائے جانے کے بعد ہی دنیا بھر میں ’می ٹو مہم‘ کا آغاز ہوا تھا۔

ہاروی وائنسٹن پر الزام لگانے والی خواتین میں معروف اداکارائیں بھی شامل ہیں—فوٹو: یو ایس ٹوڈے
ہاروی وائنسٹن پر الزام لگانے والی خواتین میں معروف اداکارائیں بھی شامل ہیں—فوٹو: یو ایس ٹوڈے

تبصرے (0) بند ہیں