سعودی عرب میں فوجی خواتین کا پہلا ونگ کھول دیا گیا

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2020
خواتین ونگ سینٹر میں خواتین فوجیوں کو تعینات بھی کردیا گیا—فوٹو: سعودی گزٹ
خواتین ونگ سینٹر میں خواتین فوجیوں کو تعینات بھی کردیا گیا—فوٹو: سعودی گزٹ

سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین فوجیوں کے لیے خصوصی ونگ کو کھول دیا گیا۔

خواتین فوجیوں کے ونگ کو کھولنے سے قبل اکتوبر 2019 میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کو فوج کے مختلف شعبوں میں بھرتی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

سعودی عرب کے اخبار ’سعودی گزٹ‘ کے مطابق خواتین کے پہلے ونگ کا افتتاح چیف آف اسٹاف جنرل فیاض الرویلی نے کیا اور اس موقع پر اعلیٰ افسران بھی شریک ہوئے۔

خواتین فوجیوں کے پہلے ونگ کا افتتاح کیے جانے کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف کو فوج میں خواتین کی بھرتی، ان کی تربیت اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

سعودی حکومت نے فوج میں خواتین کی بھرتی بھی شروع کر رکھی ہے—فوٹو: سعودی گزٹ
سعودی حکومت نے فوج میں خواتین کی بھرتی بھی شروع کر رکھی ہے—فوٹو: سعودی گزٹ

رپورٹ میں بتایا گیا کہ خواتین کے لیے خصوصی ونگ کے قیام کا مقصد خواتین کو ان کی ضروریات کے مطابق سہولیات کی فراہمی کو آسان بنانا ہے۔

خواتین سے متعلق کھولے گئے ونگ میں فوج میں شمولیت اختیار کرنے والی خواتین کی رہائش و تربیت کا انتطام کیا جائے گا۔

سعودی عرب نے اکتوبر 2019 میں خواتین کو تمام بری، بحری و فضائی افواج میں بھرتی کرنے سمیت انہیں فوج کے میڈیکل شعبوں میں بھی بھرتی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب خواتین کو بااختیار بنانے میں پاکستان و بھارت سے بھی آگے

خواتین ونگ کو کھولے جانے سے قبل ہی خواتین کی بھرتی کا عمل شروع کردیا گیا تھا اور اب مذکورہ ونگ سینٹر میں خواتین افواج کی رہائش و تربیت کا انتظام کیا جائے گا۔

اب سعودی خواتین کو میڈیا و شوبز میں کام کرنے کی بھی اجازت حاصل ہے—فوٹو: رائٹرز
اب سعودی خواتین کو میڈیا و شوبز میں کام کرنے کی بھی اجازت حاصل ہے—فوٹو: رائٹرز

خیال رہے کہ فوج میں خواتین کی بھرتی سے قبل ہی سعودی عرب کی حکومت نے خواتین کو کئی آزادیاں دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: غیر ملکی نامحرم مرد و خواتین کو ایک ساتھ کمرہ لینے کی اجازت

سعودی حکومت نے 2016 کے بعد خواتین کو آزادیاں دینا شروع کیں اور گزشتہ چند سال میں خواتین کو جہاں ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی، وہیں انہیں کسی بھی مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر بیرون ملک کا دورہ کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔

سعودی حکومت نے حالیہ چند سال میں خواتین کو غیر محرم مرد کے ساتھ کام کرنے سمیت انہیں اداکاری کرنے کی اجازت بھی دی ہے جب کہ خواتین اب وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، سیکیورٹی اور سفارتی عہدوں سمیت دیگر عہدوں پر بھی کام کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

سعودی حکومت نے غیر ملکی سیاح خواتین کے لیے عبایا پہننے کی شرط کو بھی ختم کردیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
سعودی حکومت نے غیر ملکی سیاح خواتین کے لیے عبایا پہننے کی شرط کو بھی ختم کردیا ہے—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں