فیس بک کا واٹس ایپ میں اشتہارات متعارف کرانے کا منصوبہ ملتوی

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2020
واٹس ایپ دنیا کی مقبول ترین مسیجنگ ایپ ہے— فوٹو: شٹر اسٹاک فوٹو
واٹس ایپ دنیا کی مقبول ترین مسیجنگ ایپ ہے— فوٹو: شٹر اسٹاک فوٹو

فیس بک نے اپنی زیرملکیت دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپ لیکیشن واٹس ایپ میں اشتہارات دکھانے کے منصوبے کو التوا میں ڈال دیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق فیس بک نے واٹس ایپ میں اشتہارات کو جگہ دینے کے ابتدائی منصوبوں سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا اور کمپنی کی جانب سے اس حوالے سے قائم کی جانے والی ٹیم کو تحلیل کردیا گیا ہے اور ان کا کام بھی واٹس ایپ کوڈ سے ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں فیس بک نے تصدیق کی تھی کہ 2020 میں واٹس ایپ میں اشتہارات اسٹیٹس کے سیکشن میں نظر آئیں گے۔

اب وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فیس بک کی جانب سے اشتہارات کو واٹس ایپ اسٹیٹس کا حصہ بنانے کا ارادہ تو ہے مگر فی الحال یہ ایپ لیکیشن اشتہارات سے پاک ہی رہے گی۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ اپنے آغاز سے ہی اشتہارات سے پاک ایپ لیکیشن ہے، تاہم 2014 میں فیس بک نے اسے 22 ارب ڈالرز کے عوض خریدا تو اس میں تبدیلیاں آنا شروع ہوگئیں۔

2017 میں فیس بک چھوڑ دینے والے واٹس ایپ کے شریک بانی برائن ایکٹن نے 2018 میں کہا تھا کہ مارک زکربرگ شروع سے ہی واٹس ایپ میں ٹارگٹڈ اشتہارات کے ذریعے کمائی کے حصول کی منصوبہ بندی کرتے رہے ہیں۔

برائن ایکٹس کے مطابق اس طرح کے اشتہارات کی وجہ سے ہی انہوں نے کمپنی کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

علاوہ ازیں واٹس ایپ کے دوسرے شریک بانی جان کوم نے 2018 میں فیس بک کو الوداع کہہ دیا تھا۔

واٹس ایپ کے بانیوں کو اشتہارات کے منصوبے پر تشویش تھی کہ اس سے واٹس ایپ کا اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سسٹم کمزور ہوگا۔

اشتہارات کے ساتھ ساتھ فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کی بزنس ایپ لیکیشن پر بھی کام کیا جارہا ہے جو کاروباری اداروں کو صارفین سے رابطے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو بتدریج مدغم کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر انکرپٹڈ سروس میں اشتہارات کو متعارف کرانا اس کے لیے چیلنج ثابت ہورہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں