تھر: گاؤں کے مندر میں توڑ پھوڑ، 4 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 27 جنوری 2020
نامعلوم افراد نے مندر میں توڑ پھوڑ کی—فائل فوٹو: رائٹرز
نامعلوم افراد نے مندر میں توڑ پھوڑ کی—فائل فوٹو: رائٹرز

صوبہ سندھ میں تھر کے علاقے چھاچھرو کے قریب گاؤں میں ماتا دیول بھٹانی مندر میں توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں 4 افراد کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی۔

تھر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عبداللہ احمدیار کی ہدایات پر درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق اتوار کی رات کو 4 نامعلوم افراد نے مندر میں توڑ پھوڑ کی جبکہ ایک شہری پریم کمار نے واقعے کی شکایت درج کروائی۔

مزید پڑھیں: گھوٹکی: اسکول پرنسپل پر توہین مذہب کا الزام، شہریوں کا احتجاج

دوسری جانب چھاچھرو کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) حسین بخش راجر کا کہنا تھا کہ پولیس ملوث عناصر کی تلاش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں 'مقامی ماہرین' سے مدد لی ہے جو ان کی شناخت کے لیے واقعے کے مقام پر جوتوں کے نشانات کا جائزہ لے رہی ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ واقعے کی ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعات 295 (کسی بھی مذہت کی توہین کے مقصد سے عبادت گاہ کو نقصان پہنچانا)، 436 (گھر تباہ کرنے کے مقصد سے آگ یا دھماکا خیز مواد کا غلط استعمال)، 427 (فساد جو 50 روپے مالیت کا نقصان پہنچائے) اور 34 (پبلک اتھارٹی کے ذریعے طے شدہ نشان کو تباہ کرنا یا تبدیل کرنا) کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر مبینہ قبضے کا نوٹس

علاوہ ازیں واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق ایڈووکیٹ ویرجی کولہی کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر، علاقے میں فرقہ وار امن و امان کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، تاہم انہوں نے تمام کمیونٹیز کے افراد پر زور دیا کہ وہ پرامن رہیں۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ جو بھی واقعے کے ذمہ دار ہیں انہیں سزا دی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں