برازیل: سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ سے 44 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 28 جنوری 2020
انتظامیہ نے شہر کے قریب ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا—فوٹو:اے ایف پی
انتظامیہ نے شہر کے قریب ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا—فوٹو:اے ایف پی

برازیل کے جنوب مشرقی علاقے میں ریکارڈ بارش کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 44 سے تجاوز کرگئی۔

قطری نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا تھا کہ کم ازکم 44 افراد ریاست میناس جیرس میں ہلاک ہوئے اور پڑوسی ریاست اسپیریتو سینٹو میں بھی 9 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔

سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 20 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات میں منتقل کردیا گیا ہے۔

انتظامیہ نے شہر کے قریب ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا— فوٹو:اے ایف پی
انتظامیہ نے شہر کے قریب ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا— فوٹو:اے ایف پی

رپورٹس کے مطابق ریاست میناس جیرس کے دارالحکومت بیلو ہوریزنٹے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان 171 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ 110 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔

گورنر گستاو زیما نے امدادی کارروائیوں کے پیش نظر ریاست کے 99 شہروں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

گستاو زیما نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے بڑی تعداد میں ہلاکتوں پر تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کردیا ہے۔

ریاستی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ مزید بارش کی پیش گوئی کے باعث انہیں الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے اور وہ تیار ہیں۔

حکام نے الیگر شہر میں ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کو قریبی علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں:برازیل میں ڈیم ٹوٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ریو ڈی جنیرو سے کم ازکم 2 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

برازیل کے صد جیئر بولسونارو کا کہنا تھا کہ حکومت ہر ممکنہ قدم اٹھا رہی ہے لیکن متاثرہ علاقہ وسیع ہے اس لیے وہاں تک پہنچنا بہت مشکل ہے۔

برازیلی صدر سرکاری دورے پر بھارت میں موجود ہیں جہاں سے انہوں نے اپنی حکومت کے عہدیداروں کو ہدایات دیں۔

انتظامیہ نے شہر کے قریب ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا—فوٹو:اے ایف پی
انتظامیہ نے شہر کے قریب ایک ڈیم کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا—فوٹو:اے ایف پی

یاد رہے برازیل میں گزشتہ برس جنوری میں بھی بارشوں سے جانی اور مالی نقصان ہوا تھا اور میناس جیرس میں خام لوہے کی کان پر قائم ڈیم ٹوٹنے سے 40 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں لاپتہ ہوگئے تھے۔

میناس جیرس کے شہر بروماڈنہیو کے قریب مائننگ کمپلیکس کے ملازمین دوپہر کا کھانا کھارہے تھے کہ کان کن کمپنی ’ویل‘ کی جانب سے تعمیر کردہ ڈیم ٹوٹنے سے مائننگ کمپلیکس مٹی کے ڈھیر میں دفن ہوگیا تھا۔

ڈیم ٹوٹنے کے نتیجے میں 3 سوسے زائد افرد لاپتہ اور درجنوں گھر بھی تباہ ہوگئے تھے جبکہ متعدد گاڑیاں اور بسیں مٹی، لوہے کے ذرات اور پانی میں بہہ گئی تھیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں 2015 میں اسی نوعیت کی آفت کے ملبے میں ’زہریلے دھاتی مادے کی موجودگی‘ کا انکشاف کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:برازیل: ڈیم ٹوٹنے سے 9 افراد ہلاک، 300 لاپتہ

واضح رہے کہ 2015 میں بھی اسی ریاست میں 'ویل' کی ملکیت والا ایک ڈیم ٹوٹ گیا تھا، جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور سیکڑوں افراد بے گھر ہوئے تھے۔

2015 میں ہونے والے حادثات کو برازیل کی تاریخ کی بدترین ماحولیاتی آفت قرار دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 2 لاکھ 50 ہزار افراد پینے کے پانی سے محروم ہوگئے تھے اور ہزاروں مچھلیاں مر گئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں