کراچی: سویابین لانے والے بحری جہاز کو رات 8 بجے پورٹ سے منتقل کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 19 فروری 2020
منگل کے روز صبح سے لے کر رات گئے تک مزید 90 افراد متاثر ہوئے تھے —تصویر: رائٹرز
منگل کے روز صبح سے لے کر رات گئے تک مزید 90 افراد متاثر ہوئے تھے —تصویر: رائٹرز

کراچی کے علاقے کیماڑی میں ’زہریلی گیس‘ کا مبینہ سبب قرار دیے جانے والے بحری جہاز ہرکولیس کو رات 8 بجے آؤٹر اینکریج پر لے جایا جائے گا۔

خیال رہے کہ یہ بحری جہاز کراچی پورٹ ٹرسٹ پر سویا بین لایا تھا یہ بات مدِ نظر رہے کہ اینکریج سمندر کا وہ مقام ہوتا ہے جہاں بحری جہاز لنگر انداز ہوتے ہیں۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ترجمان محمد شارق کے مطابق کراچی پورٹ کی برتھ نمبر 10 سے جہاز کو صبح 11 بجے منتقل کرنے کا کہا گیا تھا لیکن بعد میں اعلان کیا گیا کہ سمندر کی لہروں کی طغیانی کو مدِنظر رکھتے ہوئے جہاز منتقل کیا جائے گا۔

لہٰذا اب پورٹ قاسم سے سویا بین لانے والے جہاز کو رات 8 بجے تک لہروں میں تیزی آنے پر منتقل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: زہریلی گیس: تکالیف کا باعث ‘سویابین ڈسٹ’ ہوسکتا ہے، لیبارٹری

خیال رہے کہ گزشتہ رات جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بیالوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) نے حکومت سے کہا تھا کہ کیماڑی کے مکینوں کو سانس لینے میں دشواری کا مسئلہ ‘سویابین ڈسٹ’ کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی جانب سے کمشنر کراچی افتخار شالوانی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ لیبارٹری میں متاثرہ افراد کے خون اور پیشاب کے نمونوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ علاقے سے حاصل کردہ سویابین ڈسٹ کے نمونوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے یہ بھی کہا تھا کہ ‘آئی سی سی بی ایس تاحال زہریلی گیس کی وجوہات کا سراغ لگانے کی کوشش میں مصروف ہے اور اب تک کے نتائج کے مطابق کیماڑی کے رہائشی سویابین ڈسٹ سے متاثر ہوئے ہیں’۔

مزید پڑھیں: کراچی میں 'زہریلی گیس' کے اخراج سے اموات کی تعداد 14 ہوگئی

لیبارٹری کی جانب سے ہسپتالوں کو تجویز دی گئی تھی کہ متاثرہ افراد کو برونکولیڈیٹرز اور اینٹی الرجک ادویات دی جائیں اسی طرح آئی سی سی بی ایس نے کہا تھا کہ کنٹینر سے سویابین کو اتارتے وقت ‘انتہائی خیال رکھا جائے’۔

اس سے قبل کیماڑی میں ’زہریلی گیس‘ کے باعث ہلاکتوں کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے ایک ہنگامی اجلاس بلایا تھا جس میں کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے بتایا تھا کہ ایک جہاز سویا بین یا اس قسم کی کوئی چیز آف لوڈ کررہا تھا جو ممکنہ طور پر واقعے کی وجہ ہوسکتی ہے اور جب ’آف لوڈنگ روک دی گئی تو بو بھی ختم ہوگئی‘۔

تاہم ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا تھا کہ واقعے کی وجہ سویابین کے جہاز کو قرار دینے کی رپورٹ ’بالکل بکواس‘ ہے کیوں کہ جہاز اور عملہ بالکل ٹھیک ہیں۔

متاثرہ افراد کی صورتحال

خیال رہے کراچی میں گزشتہ 3 روز کے دوران زہریلی گیس کے اخراج سے سب سے زیادہ کیماڑی کا علاقہ متاثر ہوا جہاں مجموعی طور پر 14 افراد کی اموات اور 400 کے قریب متاثر ہوئے تھے، تاہم حکام کا کہنا تھا کہ بدھ کو صورتحال معمول پر آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 'زہریلی' گیس کا مسئلہ، شہریوں کا احتجاج، حکومت سے جواب طلب

منگل کے روز صبح سے لے کر رات گئے تک مزید 90 افراد متاثر ہوئے تھے لیکن کسی کی حالت تشویشناک نہیں تھی۔

ترجمان ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال نے بتایا کہ ہسپتال کے کیماڑی کیمپس میں کل رات 8 بجے سے آج صبح 8 بجے تک مختلف اوقات میں ’زہریلی گیس‘ سے متاثر 82 افراد لائے گئے تھے جنہیں فوری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

ترجمان ضیاالدین ہسپتال کے مطابق تمام متاثرہ افراد کا تعلق کیماڑی اور ملحقہ علاقوں سے تھا جن میں جیکسن، ڈاکس ریلوے کالونی, مجید کالونی, شیریں جناح کالونی, سکندر آباد شامل ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Rizwan Sarwar Feb 19, 2020 03:19pm
I am sure, their is reason some thing inside the sea.