8 ماہ کے بچے بھی گرامر کے بنیادی ضوابط کا فہم رکھتے ہیں، تحقیق

16 مارچ 2020
یہ دلچسپ انکشاف فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دلچسپ انکشاف فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

اپنے پہلے لفظ کو بولنے سے بھی بہت پہلے ننھے بچے اپنی آبائی زبان کے قواعد (گرامر) کی بنیاد میں مہارت حاصل کرلیتے ہیں۔

یہ دلچسپ انکشاف فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض 8 ماہ کی عمر میں بچے الفاظ کے افعال جیسے تلفظ یا حرف جار کے ساتھ اسم، فعل یا اسم صفت کی تمیز بھی کرسکتا ہے۔

پیرس یونیورسٹی کی اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

تحقیق کے مطابق بچے اندازوں سے پہلے ہی زبان کے قواعد کی ساخت کو سمجھنے کے قابل ہوجاتے ہیں، حالانکہ وہ عام طور پر 2 سال کی عمر کے قریب الفاظ بولنا شروع کرتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ اکثر مانا جاتا ہے کہ زبان کے قواعد بچوں کے لیے بہت پیچیدہ ہوتے ہیں اور وہ اس وقت انہیں سمجھنا شروع کرتے ہیں جب بہت زیادہ الفاظ کے بارے میں جان لیتے ہیں۔

محققین نے اس مقصد کے لیے 8 ماہ کی عمر کے 175 بچوں کی خدمات حاصل کیں۔

ان بچوں کو 4 منٹ کی ریکارڈنگ سنائی گئی جس میں الفاظ کے افعال، اکثر بولے جانے والے الفاظ سمیت 6 مختلف گرامر ضوابط شامل تھے۔

ان بچوں کی الفاظ کی ترجیحات کا تجزیہ کیا گیا۔

محققین نے بتایا کہ ہم نے دیکھا کہ کن الفاظ پر بچے اپنے سر کو حرکت دیتے ہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ یہ ننھے بچے الفاظ کے افعال کا فہم رکھتے ہیں اور الفاظ کے نئے مواد کو بہت تیزی سے جمع کرلیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ 8 ماہ کی عمر میں بچے اکثر بولے جانے والے الفاظ کے بارے میں حساسیت رکھتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں