کراچی میں 5، جڑواں شہروں میں 2 ڈاکٹرز میں کورونا وائرس کی تصدیق

کورونا وائرس سے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے افراد کو سب سے زیادہ خطرات لاحق ہیں - فائل فوٹو:اے ایف پی
کورونا وائرس سے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے افراد کو سب سے زیادہ خطرات لاحق ہیں - فائل فوٹو:اے ایف پی

کراچی: ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں جہاں اضافہ ہورہا ہے وہیں اب مقامی سطح پر وائرس کے پھیلنے کے کیسز زیادہ سامنے آرہے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے افراد کو سب سے زیادہ خطرات لاحق ہیں۔

گزشتہ دو روز میں ہی کراچی میں 5 ڈاکٹروں اور 2 پولیس اہلکاروں کے علاوہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی 2 ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں سامنے آنے والے کیسز کے بارے میں حکام اور ذرائع نے بتایا کہ انہیں مختلف ہسپتالوں میں آئیسولیشن میں آئندہ 2 ہفتوں کے لیے رکھا گیا ہے اور ان تمام افراد کی حالت مستحکم ہے۔

مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی کی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے حکام کا کہنا تھا کہ ’ایک بڑے نجی ہسپتال کے 4 ڈاکٹروں جبکہ ایک اور نجی ہسپتال سے ایک شخص فرائض کی انجام دہی کے دوران خود کورونا وائرس کا شکار ہو گیا‘۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں فوجی دستوں کی تعیناتی مکمل ہوگئی، آئی ایس پی آر

ان کا کہنا تھا کہ ’جن تمام ڈاکٹروں کو ہم جانتے ہیں وہ کورونا وائرس سے نمٹنے والے پہلی صف کی فورس ہیں اور وہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہیں، کراچی کے کل 189 کیسز میں سے 131 کیسز مقامی سطح پر منتقلی کے ہیں جو ایک انتباہی علامت ہے‘۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کے ڈاکٹروں میں کورونا کی تصدیق

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) میں ایک ینگ ڈاکٹر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ دیگر 15 کو ہسپتال میں قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا۔

شعبہ ادویات میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کو انتظامیہ نے خود کو اسلام آباد میں اپنے گھر میں آئی سولیٹ کرنے کا کہا ہے جبکہ پیرا میڈیکل اسٹاف اور محکمے کے دیگر اراکین کو آئی سولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر ریٹائرڈ کیپٹن انوار الحق نے ڈان کو بتایا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور انہیں اپنے گھر میں آئی سولیشن میں منتقل کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے شعبے کے دیگر 15 افراد میں بھی تشخیص کی ہے اور انہیں فوری طور پر قرنطینہ میں بھیج دیا ہے جبکہ ان کے نمونوں کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ بھجوادیا گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں اور راولپنڈی ویسٹ مینیجمنٹ سے علاقے کو ڈس انفیکٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: بینک گھر کی دہلیز پر چیک وصول کرسکیں گے، اسٹیٹ بینک

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) راولپنڈی نے پنجاب حکومت پر حفاظتی کٹس، پرسنل پروٹیکٹو ایکوئپمنٹ (پی پی ای) فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

اسلام آباد میں ایک صحت حکام میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد پولی کلینک کی او پی ڈی کو بند کردیا گیا اور 30 اہلکاروں کو قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا گیا۔

او پی ڈی اسلام آباد انتظامیہ کی تمام او پی ڈیز کو بند کرنے اور صرف ایمرجنسی کیسز دیکھنے کی ہدایات کے باوجود کھلی تھیں اور تمام حکام جن میں 28 ڈاکٹرز اور دو پیرامیڈکس شامل ہیں، کا ٹیسٹ کیا گیا اور جس کا نتیجہ آئندہ 24 گھنٹوں میں آنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں