مسلک،مذہب سے قطع نظر وائرس کیخلاف کامیابی کیلئے کھڑے ہونا ہے، آرمی چیف

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2020
آرمی چیف نے کہا کہ مسلح افواج قوم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
آرمی چیف نے کہا کہ مسلح افواج قوم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے قومی اتحاد پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آرمی کے ایئر ڈیفنس کمانڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا کنوینر نامزد کرنے کے موقع پر آرمی چیف نے قومی اتحاد کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق ایئر ڈیفنس کمانڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کنوینر نامزد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 2238 افراد کورونا وائرس سے متاثر، اموات 31 تک پہنچ گئیں

واضح رہے کہ این سی او سی کے قیام کا فیصلہ چند روز قبل قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے اجلاس میں ہوا جو انسداد کورونا وائرس مہم کے لیے کام کر رہی ہے جبکہ این سی او سی، این سی سی کے واضع کردہ امور میں خدمات انجام دے گا۔

این سی او سی کا اہم کام وبائی مرض کے خلاف اس قومی مہم میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین مؤثر رابطوں کو یقینی بنانا ہے۔

خیال رہے کہ اس ادارے میں فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کے علاوہ مختلف وفاقی اور صوبائی سرکاری ایجنسیوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

اعلامیے میں آئی ایس پی آر نے نئے ادارے کے بارے میں بتایا کہ این سی او سی وائرس کے خلاف ون ونڈو آپریشن کے طورپر کام کرے گا اور قومی کوششوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے قومی سلامتی کمیٹی اور قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنے فرائض انجام دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نئے نوول کورونا وائرس کی ایک اور ممکنہ علامت دریافت

علاوہ ازیں شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وبا کو چینلج اور اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں پر قابو پانے کے لیے اتحاد پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ذات پات، رنگ، مسلک اور مذہب سے قطع نظر ایک قوم کی حیثیت سے وائرس کے خلاف ایک ساتھ کھڑے ہونا چاہیے‘۔

آرمی چیف نے مزید کہا کہ یہ کام مشکل ہے لیکن ہم نے پہلے بھی مشکل حالات پر قابو پایا ہے، اس مرتبہ چیلنج بالکل مختلف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احتیاط نہ کی گئی تو کورونا متاثرین کی تعداد 50 ہزار تک ہوسکتی ہے، وزیر اعظم

ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف مربوط قومی کوششوں کے ذریعے ہی ہم تمام خدشات کو خطرات میں تبدیل ہونے سے قبل ہی قابو پاسکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی کوشش کا دائرہ وسیع ہے اور معاشرے کا کوئی طبقہ اس سے باقی نہیں رہ سکتا۔

اس موقع پر انہوں نے انسداد وائرس مہم کے لیے تعینات فوجیوں کو ہدایت کی کہ وہ ہر شہری کو بیماری سے بچانے اور امداد فراہم کرنے کے لیے ان تک پہنچیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مسلح افواج قوم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر منصوبے پر بروقت عمل درآمد کیا گیا تو بڑے پیمانے پر ہر پاکستانی اور معاشرے کی حفاظت ممکن ہوگی اور فلاح و بہبود میں مدد ملے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں بھی 14 اپریل تک لاک ڈاؤن ہوگا، مراد علی شاہ

علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے سمندری امور علی زیدی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بحران سے نمٹنے کے لیے شواہد پر مبنی فیصلہ سازی کی ضرورت ہے اس لیے این سی او سی کے قیام کی ضرورت تھی۔

مزید برآں این سی او سی نے دائرہ اختیار سے متعلق خصوصی بریفنگ دی جبکہ اجلاس کی صدارت وائرس کے خلاف قومی اتحاد کے فوکل پرسن اسد عمر نے کی جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ بریگیڈ (ر) اعجاز احمد شاہ، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر مواصلات مراد سعید، سمیت دیگر وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں