’رواں ہفتے پی آئی اے سے 4 ہزار برطانوی شہری اپنے وطن روانہ ہوں گے‘

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2020
5 روز کے دوران پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے ایک ہزار برطانوی شہری برطانیہ پہنچ چکے ہیں —فائل فوٹو: اے پی پی
5 روز کے دوران پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے ایک ہزار برطانوی شہری برطانیہ پہنچ چکے ہیں —فائل فوٹو: اے پی پی

لندن: رواں ہفتے کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی 12 پروازوں سے 4 ہزار افراد پاکستان سے برطانیہ پہنچیں گے۔

برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچین ٹرنر نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سے برطانیہ واپسی کے خواہشمند برطانوی شہریوں کی تعداد ’بہت بڑی‘ ہے لیکن ترجیح ان کو دی جارہی ہے جو ضعیف، کمزور ہیں یا ان کو مدد میسر نہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ’ہم 4 ہزار افراد کی برطانیہ واپسی کے لیے حکومت پاکستان اور پی آئی اے کے ساتھ مل کر بہت محنت کررہے ہیں اور یہ تعداد دنیا کے دیگر ممالک میں پھنسے ہوئے برطانوی شہریوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان

انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بہت سے افراد جو پرواز میں سوار ہونا چاہتے تھے طلب میں بے انتہا اضافے کی وجہ سے ناکام رہے۔

قبل ازیں گزشتہ 5 روز کے دوران پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے ایک ہزار برطانوی شہری برطانیہ پہنچ چکے ہیں تاہم ایک بڑی تعداد ہے جو اب بھی غیر یقینی کا شکار ہے۔

اس وقت تقریباً ایک لاکھ برطانوی شہری پاکستان میں موجود ہیں جس میں سے تقریباً 21 ہزار عارضی ویزے پر برطانیہ سے آئے تھے۔

دوسری جانب برٹش ٹرانسپورٹ سیکریٹری نے بتایا کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں 7 لاکھ 50 ہزار برطانوی شہری پھنسے ہوئے ہیں جس میں سے حکومت کمرشل پروازوں کے ذریعے ایک لاکھ 60 ہزار افراد کی اسپین، مراکش، سائپرس سے وطن واپس آنے میں مدد کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کو برطانیہ، کینیڈا کیلئے خصوصی پروازیں بھیجنے سے روک دیا گیا

علاوہ ازیں 31 مارچ تک ووہان اور پیرو سے چارٹر پروازوں کے ذریعے صرف 14 سو برطانوی شہریوں کو واپس لایا گیا تھا۔

اس سلسلے میں جرمنی کی حکومت نے جن چارٹرڈ کمپنیوں کی خدمات حاصل کیں ان میں سے ایک کا کہنا تھا کہ انہوں نے برطانیہ کو بھی مدد کی پیشکش کی تھی لیکن ان کے دفترخارجہ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

دوسری جانب برطانوی ہائی کمیشن کی فہرست میں شامل ایسے شہری جو خطرے کا شکار ہیں انہوں نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ پی آئی اے مسافروں کو ادائیگی کے لیے دفاتر آنے کا کہہ رہی ہے اور آن لائن ادائیگی سے انکار کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 11 اپریل تک کی دستیاب پروازوں کے لیے پی آئی اے مسافروں کو ڈیجیٹل ادائیگی کی تاکید کررہی ہے اس کے باوجود پریشان افراد ٹکٹ دفاتر پر جمع ہوجاتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں