این ٹی ڈی سی عالمی تصفیے کے تحت ایرانی کمپنی سے 71 کروڑ روپے وصول کرے گی

اپ ڈیٹ 03 مئ 2020
این ٹی ڈی سی نے ایرانی ٹھیکدار کی مسلسل تاخیر پر  ٹھیکا ختم کردیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
این ٹی ڈی سی نے ایرانی ٹھیکدار کی مسلسل تاخیر پر ٹھیکا ختم کردیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پیرس میں موجود انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس (اؔٓئی سی سی) کے فیصلے کے تحت رواں ہفتے ایرانی کمپنی کو 71 کروڑ 40 لاکھ روپے بمع سود ادائیگی کا نوٹس ارسال کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگر ایرانی کمپنی نے ادائیگی نہ کی تو این ٹی ڈی سی انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس کے بین الاقوامی ثالثی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے پاکستان میں عدالت سے رجوع کرسکتی ہے۔

این ٹی ڈی سی کے لیگل افسر حمزہ خالد رندھاوا نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم نے نوٹس تیار کرنا شروع کردیا ہے جو 71 کروڑ 40 لاکھ روپے بمع سود کی ادائیگی کے لیے ایرانی کمپنی کو ایک ہفتے میں بھجوادیا جائےگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک کیس میں 6 ارب ڈالر جرمانہ، پاکستان نے امریکی عدالت سے رجوع کرلیا

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر کمپنی ادائیگی میں ناکام رہی تو ہم آئی سی سی کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے پاکستان کی عدالت میں پٹیشن دائر کریں گے‘۔

لیگل افسر نے مزید کہا کہ ’ہم نے اس سلسلے میں ایرانی کمپنی کے بیرونِ ملک کچھ اثاثوں کی شناخت بھی کی ہے‘۔

خیال رہے کہ آئی سی سی نے بین الاقوامی تجارتی ثالثی میں ایرانی کمپنی کی جانب سے آئی سی سی کے قواعد کے تحت تشکیل شدہ ٹریبونل کے سامنے 2017 میں پیش کردہ معاملے پر اپنا فیصلہ 24 اپریل کو سنایا۔

اپنے فیصلے میں ٹریبونل نے ایرانی کمپنی کے پیش کردہ تمام دعوے مسترد کرتے ہوئے جولائی 2018 سے مکمل ادائیگی تک 7.925 فیصد سالانہ شرح سود کے ساتھ تقریباً 71 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ادائیگی کے این ٹی ڈی سی کے جوابی دعوؤں کو تسلیم کیا۔

مزید پڑھیں: چین نے بین الاقوامی ثالثی عدالت کا فیصلہ مسترد کردیا

خیال رہے کہ یہ تنازع ایرانی کمپنی اور این ٹی ڈی سی کے درمیان رحیم یار خان میں 500 کلو واٹ کے سب اسٹیشن پر 500 کلو واٹ کے گدو ملتان تیسرے سرکٹ کے ڈیزائن، فراہمی، تنصیب، جانچ اور کمیشنگ کے لیے فروری 2011 میں ایک ٹھیکے پر ہوا تھا۔

این ٹی ڈی سی نے ایرانی ٹھیکیدار کی جانب سے مسلسل تاخیر کیے جانے پر یہ ٹھیکا ختم کردیا تھا اور ایک دوسرے ٹھیکیدار نے منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا تھا۔

ایرانی کمپنی نے 2017 کے اوائل میں غیر ادا شدہ رقم اور نقصان کی مد میں 18 کروڑ روپے کے لیے ثالثی کا آغاز کیا تھا۔

جس پر این ٹی ڈی سی نے اپنے دفاع کے ساتھ ایرانی کمپنی کی جانب سے تاخیر، دوسرے ٹھیکیدار سے منصوبہ مکمل کروانے پر آنے والی لاگت اور دیگر معاملات پر جوابی دعوے پیش کردیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: معاہدوں کی خلاف ورزی، پاکستان کو 14 ارب روپے جرمانہ

چنانچہ این ٹی ڈی سی کے جوابی دعووں پر ٹریبونل نے فیصلہ سنایا کہ چونکہ ایرانی کمپنی منصوبے میں تاخیر کی ذمہ دار ہے اس لیے این ٹی ڈی سی کو ٹھیکا منسوخ کرنے کا اختیار تھا، جس کے مطابق ٹریبونل نے ایرانی کمپنی کو این ٹی ڈی سی کو 71 کروڑ 40 لاکھ روپے ادائیگی کی ہدایت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں