کینسر، ڈائلیسز، پیوندکاری کے مریضوں میں کووِڈ 19 انفیکشن میں اضافہ

15 مئ 2020
اس وقت ایس آئی یو ٹی میں ڈائلیسز کے 41 مریضوں کا کوِڈ 19 کا علاج جاری ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
اس وقت ایس آئی یو ٹی میں ڈائلیسز کے 41 مریضوں کا کوِڈ 19 کا علاج جاری ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈائلیسز، اعضا کی پیوند کاری اور کینسر کے مریضوں میں کووِڈ 19 کے انفیکشن میں اضافہ ہورہا ہے۔

ایس آئی یو ٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ ایس آئی یو ٹی کے حالیہ اعداد و شمار میں ڈائلیسز، پیوندکاری اور کینسر کے مریضوں میں کووِڈ 19 کے انفیکشن میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے‘۔

ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ایس آئی یو ٹی میں ڈائلیسز، ٹرانسپلانٹ اور کینسر کے مزید 55 مریض داخل ہوئے۔

بدقسمتی سے ان مریضوں کی مدافعت کمزور ہے اس لیے انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے جن کی کووِڈ 19 کی صورت میں ویسے ہی حفاظت کی جانی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان میں 36 ہزار 865 کیسز، 10ہزار سے زائد افراد صحتیاب

ترجمان ایس آئی یو ٹی کے مطابق ادارہ میں 16 ہزار ایسے مریضوں کا علاج ہوا جن کی قوت مدافعت بیماری یا علاج کی وجہ سے کمزور ہوگئی تھی۔

اس میں 6 ہزار سے زائد ڈائلیسز کے رجسٹرڈ مریض بھی شامل ہیں جو ہفتے میں 2 سے 3 مرتبہ ڈائلیسز کے لیے آتے تھے۔

اس وقت ایس آئی یو ٹی میں ڈائلیسز کے 41 مریضوں کا کوِڈ 19 کا علاج جاری ہے اور تقریباً روزانہ 2 مریضوں میں اس وبا کی تشخیص ہورہی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ’ایس آئی یو ٹی میں گردے کی پیوند کاری کے 5 ہزار مریضوں کا علاج جاری ہے جن کی قوت مدافعت کمزور ہے اور تقریباً 20 سے 22 مریضوں میں کورونا وائرس کی تشخیصں ہوئی جن کا تیزی سے علاج جاری ہے‘۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان میں کورونا کے علاج میں مؤثر دوا 'ریمڈیسیور' کی تیاری جلد شروع ہوگی'

مریضوں کے اخراجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادارہ سالانہ 2 ارب روپے صرف ڈائلیسز اور پیوند کاری کے مریضوں کے علاج پر خرچ کرتا ہے جو مفت ہے۔

علاوہ ازیں ایس آئی یو ٹی میں 5 ہزار سے زائد کینسر کے مریض علاج کی سہولیات حاصل کررہے ہیں جس میں بعض اوقات مکمل کورس کی ضرورت ہوتی ہے جو طویل اور سخت طریقہ علاج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اپنی ٹیم کو ڈائلیسز، کینسر اور پیوندکاری کے خصوصی مریضوں کو فوری علاج فراہم کرنے کے لیے متحرک کیا ہے جنہیں طویل انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے‘۔

انہوں نے سندھ حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بات قابلِ تعریف ہے کہ حکومت نے مزید ہسپتالوں کو کووِڈ 19 کے علاج کے لیے مختص کرنے کا اقدام اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان سمیت 140 عالمی رہنماؤں کا کورونا ویکسین کی مفت فراہمی کا مطالبہ

ترجمان ایس آئی یو ٹی کا کہنا تھا کہ ’حکومت نے سرکاری اور نجی شعبہ جات میں کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج کے لیے وینٹی لیٹرز کی سہولت کے ساتھ 10 سینٹر قائم کیے ہیں‘۔

انہوں نے کہا اس سے ایس آئی یو ٹی کو ڈائلیسز، پیوندکاری اور کینسر کی بیماری والے کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج پر توجہ دینے میں مدد ملے گی جنہیں قوت مدافعت کمزور ہونے کی وجہ سے خصوصی علاج درکار ہوتا ہے‘۔


یہ رپورٹ 15 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں