بھارت: آن لائن کلاس دیکھ نہ پانے پر نویں جماعت کی طالبہ کی خودکشی

اپ ڈیٹ 02 جون 2020
طالبہ نے خودکشی سے قبل والدین کے نام خط بھی لکھا—فوٹو: ماتھر بھومی انگلش
طالبہ نے خودکشی سے قبل والدین کے نام خط بھی لکھا—فوٹو: ماتھر بھومی انگلش

کورونا وائرس کی وبا کے باعث بھارت میں جہاں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور کاروبار زندگی بھی جزوی طور پر مفلوج ہے، وہیں تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔

گزشتہ تین ماہ سے تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے بھارت کی متعدد ریاستی حکومتوں نے طلبہ کی سہولت کے لیے آن لائن کلاسز کا منصوبہ شروع کر رکھا ہے اور ایسی ریاستوں میں کیرالہ بھی شامل ہے۔

ریاست کیرالہ نے تقریبا 42 لاکھ اسکول کے طلبہ کے لیے آن لائن کلاسز کا آغاز کیا ہے اور آن لائن کلاسز کو مقامی ٹی وی چینلز پر یومیہ بنیادوں پر دکھایا جا رہا ہے۔

تاہم ریاست کیرالہ کے بہت سارے غریب طلبہ کے گھروں میں نہ تو ٹی وی ہے اور نہ ہی ان کے گھروں میں اسمارٹ موبائلز ہیں، جس کی وجہ سے وہاں کے بہت سارے طلبہ مسائل کا شکار ہیں۔

اور ایسے ہی مسائل کی وجہ سے ایک کم عمر طالبہ کی جانب سے خودکشی کیے جانے کا معاملہ بھی سامنا آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی 20 ریاستوں کے 75 اضلاع میں لاک ڈاؤن

گھر کا ٹی وی خراب ہونے اور اسمارٹ فون نہ ہونے کی وجہ سے آن لائن کلاس نہ دیکھ پانے کے باعث ریاست کیرالہ کی نویں جماعت کی طالبہ نے خودکشی کرلی۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق کیرالہ کے ضلع مالاپرم کے نواحی شہر والن چیری کی نویں جماعت کی طالبہ نے آن لائن کلاس کو نہ دیکھ پانے پر خودکشی کرلی۔

رپورٹ کے مطابق 14 سالہ دیویکا بالاکرشن یکم جون کی سہ پہر سے گھر سے غائب تھی اور 2 جون کو ان کی جلی ہوئی لاش ان کے گھر کے قریب ایک خالی مکان سے ملی۔

جواں سالہ لڑکی کی لاش ملنے پر اہل محلہ نے پولیس کو مطلع کیا، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردیا جب کہ غیر طبعی موت کا مقدمہ دائر کرکے تفتیش کا آغاز بھی کردیا۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی لاش کے قریب ایک خط بھی ملا ہے، جس میں انہوں نے اپنی زندگی ختم کرنے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔

لڑکی نے خط میں لکھا ہے کہ یکم جون سے آن لائن کلاسوں کا آغاز ہو رہا ہے اور ان کے گھر میں نہ تو ٹی وی ہے اور نہ ہی اسمارٹ فون اور چوں کہ وہ آن لائن کلاس نہیں دیکھ پائیں گی، اس لیے وہ اپنی زندگی ختم کرنے جا رہی ہیں۔

لڑکی نے خودکشی سے قبل آخری خط اپنے والدین کے نام لکھا اور انہیں بتایا کہ وہ جا رہی ہیں۔

لڑکی کے والد نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ ان کے گھر کا ٹی وی گزشتہ تین ماہ سے خراب ہے اور ان کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ اسے ٹھیک کروائیں جب کہ ان کے گھر میں کوئی اسمارٹ فون بھی نہیں ہے۔

نویں جماعت کی طالبہ کی خودکشی کے بعد ریاست کی وزارت تعلیم نے تمام اضلاع کے تعلیمی افسران کو حکم دیا ہے کہ وہ سروے کریں کہ کتنے گھروں میں ٹی وی، اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت، کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی

ساتھ ہی وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ آن لائن کلاسز بار بار نشر کی جائیں گی، اس لیے طلبہ کوئی ایک کلاس نہ دیکھ پانے پر مایوس نہ ہوں۔

دوسری جانب لڑکی کی خودکشی کے بعد کیرالہ سے منتخب ہونے والے حزب اختلاف کے رکن لوک سبھا اور کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی نے ریاست بھر کے طلبہ کو آن لائن کلاسز دیکھنے کے لیے ٹی وی، اسمارٹ فونز اور انٹرنیٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ آن لائن کلاسز اٹینڈ کرنا کوئی معمولی بات نہیں، ہر کسی کے پاس ٹی وی، اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ نہیں ہوتا اور ان کی پارٹی ایسی سہولیات سے محروم طلبہ کو معاونت فراہم کرے گی۔

خیال رہے کہ انڈیا کا شمار سب سے زیادہ اسمارٹ فون صارفین اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے۔

بھارت میں انٹرنیٹ کی قیمت بھی دیگر ممالک سے کم ہیں جب کہ بھارت کو ٹیکنالوجی کے حوالے سے ابھرتے ہوئے ملک کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود بھارت کی بہت بڑی آبادی ٹی وی، اسمارٹ فونز اور انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں