قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے مستقبل میں سیاست میں نہ آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے فلاحی کاموں کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان ان دنوں بلوچستان کے دورے پر ہیں جہاں وہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے توسط سے مستحق افراد میں راشن وغیرہ تقسیم کر رہے ہیں۔

کوئٹہ چیمبر آف کامرس انڈ انڈسٹریز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خان آفریدی نے کہا کہ اس ملک میں شوکت خانم، الخدمت اور انڈس سمیت بہت ساری غیر سرکاری تنظیمیں (این جی اوز) بہترین کام کر رہی ہیں، میں تنہا پورے پاکستان کو نہیں سنبھال سکتا اور میں صرف اپنی ویڈیوز کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ میرے اس کام کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس ملک نے بہت کچھ دیا ہے اور میں اس ملک کو واپس کرنا چاہتا ہوں، ان لوگوں کا مجھ پر حق ہے اور اگر میں ان علاقوں میں پہنچ سکتا ہوں تو 20 سے 30 سال سے قائم این جی اوز وہاں کیوں نہیں پہنچ سکتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کرکٹ اکیڈمی کے حوالے سے گورنر صاحب سے بات ہوئی ہے اور صوبے میں کھیل کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، لیکن اس کے لیے حکومتی مدد درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے کبھی کبھار حیرت ہوتی ہے کہ اگر سیالکوٹ جیسا شہر ایئرپورٹ بنا سکتا ہے تو کیا بلوچستان والے ایک کرکٹ اکیڈمی نہیں بنا سکتے اور وہ ایئرپورٹ وہاں کی چیمبر نے بنایا ہے'۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ پتہ نہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کشمیر کی ٹیم بناتے ہیں یا نہیں لیکن میری خواہش ہے کہ لیگ میں اپنا آخری سیزن کشمیر یا بلوچستان سے کھیلوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس دن شاہد آفریدی کی نیت خراب ہو گئی اس دن یہ فاؤنڈیشن بند ہو جائے گی، مجھے جو گزشتہ 25 سال میں عزت ملی ہے وہ بہت کم لوگوں کو نصیب ہوئی ہے لہٰذا مجھے تصاویر یا ویڈیوز بنانے کا شوق نہیں ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ ویڈیوز اور تصاویر اس لیے بنواتا ہوں کیونکہ جو ہمیں عطیات دیتے ہیں ان لوگوں تک وہ ویڈیوز پہنچیں تاکہ انہیں پتہ چلے کہ ان کی دی ہوئی امانت ان لوگوں تک جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جس دن ہماری نیت خراب ہو گئی کہ ہم دکھاوا کر رہے ہیں یا وزیر اعظم بننے کی کوشش کر رہے ہیں تو اس دن یہ کام ختم ہو جائے گا، میرا اس بات پر ایمان ہے'۔

شاہد آفریدی نے ایک سوال کے جواب میں دوٹوک انداز میں کہا کہ میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، مجھے نہیں پتہ کل اللہ مجھ سے کیا کام لینا چاہتا ہے اور کل یہ نہ کہنا کہ یوٹرن لے لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں سیاست کا مقصد حقدار کو اس کا حق دینا سمجھتا ہوں اور وہ سیاست میں کر رہا ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں