مقبوضہ کشمیر میں ایک چھوٹے بچے کی اپنے نانا کی لاش پر بیٹھی تصویر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ ان انسانی حقوق کے علمبرداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو ایک طویل عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

قابض بھارتی فورسز کی جانب سے کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور آج ہونے والے ایک واقعے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز نے دنیا کو جنجھوڑ کر رکھ دیا۔

سوشل میڈیا پر اس وقت ٹاپ ٹرینڈ پر ایک تصویر موجود ہے جس میں ایک چھوٹا، تقریباً 3 سالہ بچہ خون میں لت مت اپنے نانا کی لاش کے اوپر بیٹھا ہوا ہے اور اس کے پاس سیکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں۔

اس بارے میں برطانوی خبررساں ادارے انڈیپینڈنٹ کی اردو سروس کی ایک رپورٹ میں یہ بیان کیا گیا کہ یہ واقعہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میں ماڈل ٹاؤن علاقے سوپور میں پیش آیا۔

مزید پڑھیں: بھارت فورسز کی پُرتشدد کارروائیوں میں مزید 8 کشمیری جاں بحق

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کی نیم فوجی دستے سینٹرل ریزور پولیس فورس (پی آر پی ایف) کے اہلکاروں اور حریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں راہ چلتا ایک کشمیری جاں بحق ہوگیا جبکہ ان کا 3 سالہ نواسہ محفوظ رہا، تاہم جاں بحق شخص کے اہل خانہ کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں بھارتی فورسز نے قتل کیا ہے.

ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ مقام پر فائرنگ کے نتیجے میں بھارتی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوئیں۔

خیال رہے کہ اس واقعے سے متعلق ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ سوپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران ایک کشمیری نوجوان جاں بحق ہوا جبکہ 2 سی پی آر ایف کے اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔

انڈیپینڈنٹ اردو کے مطابق علاقے میں تصادم کی اطلاع ملنے پر کشمیر پولیس اور مقامی صحافی جائے وقوع پر پہنچے جہاں انہیں ایک ایسا منظر دیکھنے میں ملا جس کی تصاویر نے دل دہلا دیا۔

مقامی صحافی نے بتایا کہ ہم جب جائے وقوع پر پہنچے تو وہاں ایک شخص کی لاش خون میں لت پت سڑک کنارے پڑی ہوئی تھی جس پر ایک چھوٹا بچہ بیٹھا ہوا رو رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کے ایک اہلکار نے بچے کو جس کے کپڑے خون میں ہورہے تھے اسے اٹھایا اور اپنی گاڑی میں ڈال کر دوسرے مقام پر منتقل کردیا۔

دوسری جانب واقعے میں ایک شہری کی موت سے متعلق سی آر پی ایف کے ترجمان پنگج سنگھ نے کوئی واضح جواب نہیں دیا اور انہوں نے انڈیپینڈنٹ اردو بتایا کہ اس بارے میں کہنا مشکل ہے اسے کراس فائرنگ (دوبدو مقابلہ) لکھ سکتے ہیں۔

فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت سری نگر کے مضافاتی علاقے مصطفیٰ کالونی ایچ ایم ٹی کے رہنے والے بشیر احمد خان کے نام سے ہوئی۔

سیکیورٹی فورسز نے والد کو اتار کر مار ڈالا، بیٹا بشیر احمد

جاں بحق شہری کے اہل خانہ نے کہا کہ بشیر احمد حریت پسندوں کی نہیں بلکہ سیکیورٹی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے۔

بشیر احمد کے اہل خانہ کی جانب سے یہ بتایا گیا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے ایک ٹھیکے دار تھے اور وہ اپنے 3 سالہ نواسے عیاد جہانگیر کو اپنے ساتھ لے کر سوپور میں تعمیراتی سائٹ پر جارہے تھے کہ سیکیورٹی فورسز نے انہیں قتل کردیا۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں بشیر احمد کے بیٹے نے یہ کہا کہ ان کے والد صبح گھر سے نکلے تھے کیونکہ ان کا سوپور میں کام چل رہا تھا کہ فائرنگ شروع ہوئی اور سی آر پی ایف نے انہیں گاڑی سے اتار کر مار ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کو دکھانے والے فوٹوگرافرز نے ایوارڈ جیت لیا

تاہم اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر نواسے کی نانا کی لاش پر بیٹھی تصاویر وائرل ہوگئیں اور ٹوئٹر پر یہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

ٹوئٹر پر 'کشمیر بلیڈز' اور 'کشمیری لائیو میٹر' کے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گئے جس میں لوگوں نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پیش آنے والے واقعات کا ذکر کیا۔

یہی نہیں بلکہ اس بچے کی تصاویر اور ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لوگوں نے قابض بھارتی فورسز کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری ایک طویل عرصے سے بھارتی ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ قابض بھارتی فورسز طاقت کے دم پر ان کے حق خود ارادیت کو دبانے میں مصروف ہیں۔

ایک ماہ میں 54 کشمیریوں کو قتل کردیا گیا

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق صرف جون کے مہینے میں بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی میں 2 لڑکوں سمیت 54 کشمیریوں کو قتل کردیا۔

یہی نہیں بلکہ جنازوں اور پرامن احتجاج پر بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ، چھروں اور آنسو گیس کے شیل کے استعمال سے کم از کم 29 افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید یہ بھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے ایک بزرگ خاتون سمیت 82 افراد کو گرفتار کیا اور 567 محاصروں اور سرچ آپریشن کے دوران 3 خواتین کا ریپ بھی کیا۔

مزید پڑھیں: مودی نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کردی، وزیر اعظم

بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے ایک ماہ کے دوران 25 گھروں کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ کئی گھروں میں لوٹ مار بھی کی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران محاصروں اور سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے 148 کشمیریوں کو موت کی نیند سلا دیا۔

خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وہاں کشمیریوں کے خلاف ظلم میں اضافہ ہوا ہے اور آئے روز نہتے کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل کیے جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Dr Shahid Tanvir Jul 02, 2020 10:15pm
This is a barbaric act and extra judicial murder, we strongly condemn the day light murder of innocent Muslim Kashmiri people in Jammun and Kashmir.
akber Jul 02, 2020 10:49pm
What a short memory we have, not long ago we had a similar incident, even worse at Sahiwal. What has been done in that case