عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ ہوا، ڈبلیو ایچ او

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2020
روزانہ کے کیسز کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ امریکا، برازیل اور بھارت سے سامنے آیا۔ فائل فوٹو:رائٹرز
روزانہ کے کیسز کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ امریکا، برازیل اور بھارت سے سامنے آیا۔ فائل فوٹو:رائٹرز

لندن: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ اضافے کے بارے میں بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ 12 ہزار 326 کیسز سامنے آئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق روزانہ کے کیسز کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ امریکا، برازیل اور بھارت سے سامنے آیا۔

اس سے قبل ایک روز میں سب سے زیادہ کیسز آنے کا ریکارڈ 28 جون کو سامنے آیا تھا جس میں ایک روز میں ایک لاکھ 89 ہزار 77 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے جبکہ اموات ایک دن میں 5 ہزار تک مستحکم رہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا ہے اور اب تک ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 7ماہ میں 5 لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی نئی قسم 9 گنا زیادہ متعدی

بھارت میں ایک روز میں وائرس کے سب سے زیادہ 22 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ 442 اموات ہوئیں جس کی وجہ ملک کے مغربی اور جنوبی حصوں میں موسلادھار بارشوں کے دوران انفیکشن کے پھیلاؤ میں اضافہ بتایا گیا۔

مغربی ریاست مہاراشٹرا جہاں بھارت کا گنجان آباد معاشی دارالحکومت ممبئی شہر بھی ہے، وہاں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے اور گزشتہ روز تک وائرس کے 6 ہزار 364 نئے کیسز اور 198 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ کے روز بھارت تصدیق شدہ کیسز کی تعداد میں دنیا میں چوتھے نمبر پر موجود تھا جبکہ گزشتہ روز کے کیسز کے بعد یہاں متاثرین کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

واضح رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ کیسز امریکا میں ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر برازیل اور تیسرے پر روس ہے۔

ممبئی میں حکام نے مقامی افراد کو ساحل سے دور رہنے کی تلقین کی کیونکہ اگلے 48 گھنٹوں تک موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کی وجہ سے شہر کے بہت سارے حصوں میں عام طور پر پانی جمع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے وائرس کو روکنے کی کوشش میں مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ماہر امراض نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت میں کیسز اپنی چوٹی کو چھونے سے اب بھی ہفتوں یا مہینوں دور ہوسکتے ہیں اور ملک کا پہلے ہی شدید دباؤ کا شکار صحت کا نظام مزید دباؤ میں آئے گا۔

دریں اثنا اسپین کے شمال مشرقی علاقے کاتالونیا خطے میں 2 لاکھ کے قریب آبادی والے علاقے میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ کسی کو بھی اس علاقے میں داخل ہونے یا یہاں سے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، 10 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی ہوگی جبکہ ریٹائرمنٹ گھروں کے دورے بھی منع ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، دنیا کا وہ پہلا ملک جہاں دوسری بار مکمل لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

علاوہ ازیں ایران میں ماسک کو لازمی قرار دینے کے اقدامات کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ جن لوگوں نے ماسک نہییں پہنے ہوں گے انہیں منسلک عوامی مقامات پر خدمات دینے سے انکار کردینا چاہیے۔

مزید برآں پورے لاطینی امریکا میں بھی کورونا کیسز آسمان کی سطح کو چھو رہے ہیں۔

برازیل میں اب تک 15 لاکھ تصدیق شدہ انفیکشن اور 63 ہزار اموات ہوچکی ہیں جب کہ پیرو اور چلی میں بھی کیسز روس کے سوا یورپ کے کسی بھی حصے سے تجاوز کر گئے ہیں۔

اس کے باوجود برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں 50 فیصد گنجائش سے بارز اور ریسٹورانٹس کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ سیاحوں کو کوپاکبانا ساحل سمندر کی طرف راغب کیا جا سکے۔

دریں اثنا سعودی عرب میں بھی کیسز کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اور مشرق وسطی میں بھی یہ وائرس پھیلتا جارہا ہے، اس کے علاوہ افریقہ بھر کے ممالک مستقل طور پر بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود دوبارہ کھولنے کے منصوبے بنارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں