مخنث افراد پر نامناسب تبصرہ، ویب سائٹس کا 'جے کے رولنگ' سے لاتعلقی کا اظہار

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2020
جے رولنگ نے ٹرانس جینڈر افراد کے لیے نامناسب جملے کہے تھے—فائل فوٹو: رائٹرز
جے رولنگ نے ٹرانس جینڈر افراد کے لیے نامناسب جملے کہے تھے—فائل فوٹو: رائٹرز

شہرہ آفاق فنٹیسی ناول ہیری پوٹر کی شہرت کے بعد مداحوں کی جانب سے بنائی گئی 2 اہم ویب سائٹس نے مذکورہ ناول کی لکھاری، ناول نگار اور انسانی حقوق کی رہنما 54 سالہ جے جو این رولنگ المعروف جے کے رولنگ سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔

معروف ویب سائٹس 'مگلنیٹ‘ (Mugglenet) اور 'دی لیکی کالڈرن‘ (The Leaky Cauldron) نے جے کے رولنگ کی جانب سے مخنث افراد کے خلاف نامناسب تبصرہ کیے جانے کے بعد ان سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

دونوں مذکورہ ویب سائٹس کو 2 دہائیاں قبل فنٹیسی ناول ہیری پوٹر کے مداحوں نے بنایا تھا اور ان پر مذکورہ ناول سمیت لکھاری جے کے رولنگ کے حوالے سے تصاویر، انٹرویوز، ویڈیوز اور دیگر اقسام کا مواد شائع کیا جاتا تھا۔

تاہم اب دونوں ویب سائٹس نے جے کے رولنگ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جانب سے مخنث افراد کے خلاف دیے گیے بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دونوں ویب سائٹس کی جانب سے مشترکہ بیان میں واضح کیا گیا کہ اب دونوں ویب سائٹس پر جے کے رولنگ کی تشہیر نہیں کی جائے گی اور نہ ہی اب ویب سائٹس پر لکھاری کے حوالے سے کوئی مواد شائع کیا جائے گا۔

دونوں ویب سائٹس انتظامیہ نے جے کے رولنگ کی جانب سے ٹرانس جینڈر افراد کے لیے استعمال کیے جانے والے الفاظ کو تکلیف دہ اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ لکھاری نے سماج کے قدرے کمزور اور مظلوم طبقے کو نشانہ بنایا۔

دونوں ویب سائٹس کی جانب سے لکھاری کے بائیکاٹ کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ ماہ جے کے رولنگ نے ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے اپنے بیان پر ہونے والی تنقید کے بعد ایک لمبا چوڑا وضاحتی مضمون لکھا تھا۔

جے کے رولنگ نے 10 جون کو اپنی ویب سائٹ پر ایک طویل وضاحتی مضمون شائع کیا تھا، جس میں انہوں نے خود کو تنقید کا نشانہ بنانے کا دفاع کرتے ہوئے نئے انکشافات بھی کیے کہ ماضی میں وہ بھی گھریلو تشدد کا شکار رہ چکی ہیں۔

جے کے رولنگ نے وضاحتی مضمون اس وقت لکھا تھا جب سوشل میڈیا پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

جے کے رولنگ نے سب سے زیادہ شہرت ہیری پوٹر سے حاصل کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
جے کے رولنگ نے سب سے زیادہ شہرت ہیری پوٹر سے حاصل کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

جے کے رولنگ پر تنقید نے اس وقت جون کے آغاز میں شدت اختیار کرلی تھی جب انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لوگوں سے سوال کیا تھا کہ ماضی میں جن افراد کو 'حیض' ماہواری آتی تھی، انہیں (خاتون) (عورت) (زنانہ) کہا جاتا تھا، کوئی اس حوالے سے ان کی مدد کرے گا۔

جے کے رولنگ کی اس ٹوئٹ کو ٹرانس جینڈر افراد کے خلاف سمجھا گیا تھا اور ان پر شدید تنقید شروع کردی گئی تھی۔

اس سے قبل بھی جے کے رولنگ نے دسمبر 2019 میں ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے کچھ متنازع باتیں کی تھیں، جس پر ان پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

خود پر تنقید شروع ہونے کے بعد جے کے رولنگ نے اس حوالے سے مزید ٹوئٹس کیں، جن میں انہوں نے ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے کھل کر بات کی اور کہا کہ انہیں جوانی سے لے اب تک ان کے معاملات سمجھنے کی فکر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کا شکار رہ چکی ہوں، جے کے رولنگ

انہوں نے اپنی ٹوئٹس میں واضح کیا تھا کہ وہ ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کا احترام کرتی ہیں اور انہیں ان کی جنسیت کا بھی احساس ہے تاہم ساتھ ہی انہوں نے اپنی ٹوئٹس میں حساس معاملات کو بھی چھیڑا تھا۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ جنسیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور اگر جنسیت واقعی بیکار چیز ہے تو پھر ہم جنس پرستی بھی کوئی معنیٰ نہیں رکھتی اور پھر ہر عورت کی اہمیت ختم ہوجاتی ہے اور اگر جنسیت کو ختم کردیا جائے تو دنیا کے کئی انسانوں کی زندگی کی اہمیت بھی ختم ہوجائے گی۔

جے کے رولنگ نے ٹوئٹس میں لکھا تھا کہ جو لوگ ٹرانس جینڈر افراد سے نفرت کرتے ہیں وہ دراصل جنسیت پر یقین رکھتے ہیں۔

ناول نگار کی ان ٹوئٹس کے بعد ان پر تنقید مزید بڑھ گئی تھی اور ان پر ان کے ناول ہیری پوٹر پر بننے والی فلموں کے ہیرو ڈینیئل ریڈ کلف نے بھی تنقید کی تھی اور ان پر واضح کیا تھاکہ دراصل ٹرانس جینڈر خواتین بھی خواتین ہی ہوتی ہیں۔

خود پر تنقید کے بعد 10 جون کو انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر وضاحتی مضمون میں انکشاف کیا تھا کہ ماضی میں ٹرانس جینڈر افراد نے ان پر تشدد کرنے کی کوشش کی تھی۔

جے کے رولنگ کے مطابق خواتین وہی ہوتی ہیں جنہیں ماہواری آتی ہو—فائل فوٹو: اے ایف پی
جے کے رولنگ کے مطابق خواتین وہی ہوتی ہیں جنہیں ماہواری آتی ہو—فائل فوٹو: اے ایف پی

اپنے مضمون میں انہوں نے لکھا تھا کہ 1980 کے دہائی میں ٹرانس جینڈرز کے حوالے سے لوگوں کے خیالات الگ تھے اور اب الگ ہیں اور اب تو کچھ لوگ جنسیت کے حوالے سے اپنے نفسیاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے آپریشن کرواکر اپنی جنس بھی تبدیل کروالیتے ہیں۔

جے کے رولنگ کے مطابق ماضی میں خواتین ان افراد کو ہی کہا جاتا تھا جن کو ماہواری آتی تھی۔

واضح رہے کہ جے کے رولنگ نے اگرچہ دیگر کتابیں بھی لکھیں تاہم انہیں سب سے زیادہ شہرت ہیری پوٹر سے ہی ملی جس کے 7 سیکوئل ہیں، اس سیریز کی پہلی کتاب 1997 میں جب کہ آخری کتاب 2007 میں شائع ہوئی تھی۔

ان تمام کتابوں کی دنیا بھر میں 2019 تک 50 کروڑ کاپیاں فروخت ہوچکی تھیں اور مذکورہ ناول دنیا کے سب سے بہترین اور زیادہ فروخت ہونے والوں کتابوں میں بھی شامل ہیں۔

ان ناولز پر ہیری پوٹر سیریز کی فلمیں، اینیمیتڈ فلمیں، اسٹیج تھیٹر اور گیمز بھی بنے۔

جے کے رولنگ نے فنٹیسی ناولز کے علاوہ کرائم اور بالغ افراد کے لیے بھی رابرٹ گالبریتھ کے نام سے کتابیں لکھیں اور ان کی وہ کتابیں بھی زیادہ مشہور گئیں۔

جے کے رولنگ 2004 میں دنیا کی وہ پہلی ارب پتی شخصیت بنی تھیں جو اپنی کتابوں کی فروخت سے فوربز کی ارب پتی افراد کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

جے کے رولنگ نے دو شادیاں کیں اور ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی، انہوں نے پہلی شادی 1992 میں اس وقت کی جب وہ مشہور لکھاری نہیں بنی تھیں اور ان کی پہلی شادی ان کی شہرت سے قبل ہی 1995 میں طلاق پر ختم ہوئی۔

انہوں نے دوسری شادی 2001 میں کی اور ان کے دونوں شادیوں سے تین بچے ہیں۔

جے کے رولنگ کے مطابق جنسیت کو ختم کرکے کئی افراد کی زندگی کو بے معنیٰ نہیں بنایا جاسکتا—فائل فوٹو: اے ایف پی
جے کے رولنگ کے مطابق جنسیت کو ختم کرکے کئی افراد کی زندگی کو بے معنیٰ نہیں بنایا جاسکتا—فائل فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں