دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں کمی کی بجائے تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے فیس بک اور انسٹاگرام نے اپنے صارفین کے تحفظ کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جو لوگوں کو فیس ماسک پہننے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

فیس بک نے رواں ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ کہ دونوں سوشل میڈیا ایپس کی فیڈ کے اوپر لوگوں کو یاد دلائے گی کہ چہرے کو ڈھانپنا کورونا وائرس سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

بیان میں کہا گیا 'گھر سے باہر عوامی مقامات پر اپنے منہ اور ناک کو کپڑے کے ماسک سے ڈھانپ لیں'۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکا میں فیس ماسک کے استعمال پر زور دیا جارہا ہے مگر وہاں یہ سیاسی بحث کا موضوع بن چکا ہے، قدامت پسند اس کی مخالفت جبکہ ڈیموکریٹس حمایت کرتے ہیں۔

اس موقع پر فیس بک نے اپنے نئے فیچر کے ذریعے اس بحث میں ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کی حمایت کی ہے جو فیس ماسک کے استعمال پر زور دے رہے ہیں۔

حالیہ طبی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ فیس ماسک کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے فنڈز سے 172 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ جریدے جرنل لانسیٹ میں شائع ہوا جس میں کہا گیا کہ فیس ماسک کو پہننا کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔

کینیڈا کی میکماسٹر یونیورسٹی کے وبائی امراض کے ماہر ہولگر شیکومان کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ فیس ماسکس کا استعمال زیادہ ہجوم اور طبی مراکزز میں بہت زیادہ تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

ایشیائی ممالک جیسے جنوبی کوریا، تائیوان اور ویت نام میں وبا کے آغاز پر فیس ماسک کے استعمال کی شرح بہت زیادہ تھی اور انہیں اپنی معیشت کو رواں رکھنے کے ساتھ وائرس کو کچلنے میں زیادہ بہتر کامیابی ملی۔

محققین کا کہنا تھا کہ لوگوں کے درمیان کپڑے سے بنے فیس ماسک کا استعمال موثر ثابت ہوسکتا ہے، جس سے نہ صرف متاثرہ فرد کی جانب سے وائرس کو آگے پھیلانے کا خطرہ ہوتا ہے بلکہ صحت مند لوگ بھی وائرس سے بچ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی قسم کی احتیاط نہ کرنے سے بہتر ہے کہ گھر میں تیار کردہ ہی ماسک پہن لیں۔

ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے فیس ماسک کے استعمال کی ترغیب دینے پر کچھ زیادہ کام نہیں کیا گیا، جبکہ اس کے مقابلے میں مارچ اور اپریل میں گھروں میں محدود رہنے کے حوالے سے سوشل میڈیا کمپنیوں نے کافی جارحانہ مہم چلائی تھی۔

طبی ماہرین نے فیس بک کے اس نئے فیچر کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حیران ہیں کہ کمپنی نے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا۔

پاکستان بھر میں فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا جاچکا ہے مگر اس پر کس حد تک عملدرآمد ہورہا ہے، اس حوالے سے کوئی واضح اعدادوشمار موجود نہیں۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے فیس ماسک کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے فیصلے کا امریکی صدر کی حالیہ ستائش سے کوئی تعلق نہیں۔

کمپنی نے بتایا کہ یہ فیصلہ عوامی صحت اور ہمارے شراکت داروں کے پیغامات پر کیا گیا، ہر ایک طرح ہم بھی کورونا وائرس کے کیسز میں حالیہ تیزی سے فکرمند ہیں اور اس لیے ہر ایک تک اہم پیغام پہنچانا چاہتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اس کی جانب سے فیس ماسک کے استعمال کو فروغ مئی کے اوائل سے اس پیج کے ذریعے دیا جارہا ہے جو کووڈ 19 کے لیے مختص کیا گیا۔

یہ نیا فیچر سب سے پہلے امریکا میں متعارف کرایا گیا اور جلد دیگر ممالک کے صارفین کے لیے بھی پیش کردیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں