نیا کورونا وائرس جسم میں کیا تباہی مچاسکتا ہے اس کا اندازہ ایک ایسے اداکار سے لگایا جاسکتا ہے جو 90 دن سے زائد کووڈ 19 کی پیچیدگیوں سے جنگ لڑنے کے بعد چل بسا۔

امریکی شہر لاس اینجلس سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ اداکار نک کورڈیرو کورونا وائرس سے جنگ کے دوران پہلے ٹانگ سے محروم ہوئے، کئی ہفتے کوما میں رہے اور اتوار کی صبح ان کا انتقال ہوا۔

ان کی اہلیہ ایمنڈا کلوٹس نے ایک انسٹاگرام پوسٹ پر اس بارے میں بتایا کہ لاس اینجلس کے سیڈرز سینائی میڈیکل سینٹر میں کئی ماہ سے زیرعلاج اداکار چل بسے ہیں۔

اداکار 95 دن سے کورونا وائرس کی پیچیدگیوں کا سامنا کررہے تھے اور 20 مارچ کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

بعد ازاں 31 مارچ کو بیماری کی شدت میں اضافے کے باعث آئی سی یو میں منتقل کیا گیا۔

2 ہفتے بعد خون گاڑھا ہونے یا بلڈ کلاٹس کے نتیجے میں ان کی دائیں ٹانگ کو کاٹنا پڑا۔

علاج کے دوران انہیں سیپٹک شاک، 2 چھوٹے فالج اور 65 پونڈ وزن کم ہوگیا جبکہ ایک عارضی پیس میکر بھی لگایا گیا تاکہ دل کی دھرکن بحال رہ سکے۔

گردوں کا ڈائیلاسز ہوا اور کئی ہفتوں بعد 13 مئی کو کوما سے باہر نکلے جبکہ ان کی اہلیہ 79 دن تک اپنے شوہر سے نہیں مل سکیں کیونکہ ہسپتال میں کووڈ 19 کی پابندیاں تھیں۔

مئی میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ تو نیگیٹو آگئے اور کوما سے باہر نکل آئے مگر حالت میں بہتری نہیں آسکی کیونکہ ڈاکٹروں کا خیال تھا ان کے دونوں پھیپھڑوں کی پیوندکاری کی ضرورت ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

یہ اداکار براڈوے کے معروف اداکار ہیں جو بلٹس اوور براڈوے، ویٹریس اور اے برونکس ٹیل: دی میوزیکل میں کام کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔

مئی میں ایمنڈا کلوٹس نے دیگر افراد کو خبردار کیا تھا کہ یہ بیماری صرف بزرگ افراد کو متاثر نہیں کرتا، یہ ایک حقیقی بیماری ہے، ایک مکمل صحت مند 41 سالہ مرد کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو آپ کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، گھر میں رہیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

بعد ازاں ایک اور انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ اداکار کو تاحال پھیپھڑوں میں انفیکشن کا سامنا ہے، یہ انفیکشن اس وقت ہوا جب اسے سیپٹک شاک کا سامنا ہوا تھا۔

پھیپھڑوں کا یہ انفیکشن ہی اداکار کی موت کا باعث بنا اور ان کی اہلیہ نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا 'مجھے یقین نہیں آرہا اور میرا دل ٹوٹ چکا ہے کیونکہ میں ان کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔ وہ ہر ایک کے دوست تھے اور مدد کرتے تھے'۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس صرف نظام تنفس تک محدود رہنے والا وائرس نہیں بلکہ اس کی چند سب سے خطرناک علامات میں ایک چیز مشترک ہے اور وہ ہے خون کی بے تحاشا رکاوٹیں یا بلڈ کلاٹس۔

بلڈ کلاٹس کا مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب خون گاڑھا ہوجاتا ہے اور شریانوں میں اس کا بہاؤ سست ہوجاتا ہے، ایسا عام طور پر ہاتھوں اور پیروں میں ہوتا ہے مگر پھیپھڑوں، دل یا دماغ کی شریانوں میں بھی ایسا ہوسکتا ہے۔

سنگین کیسز میں یہ مسئلہ جان لیوا ہوتا ہے کیونکہ اس سے فالج، ہارٹ اٹیک، پھیپھڑوں کی رگوں میں خون رک جانا اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس بیماری کے نتیجے میں دل کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، گردے متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ دماغی صحت کی پیچیدگیاں بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں