بھارتی بارڈر فورس کے ہاتھوں رواں برس بنگلہ دیش کے 25 شہری قتل

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2020
بھارتی بارڈر فورس نے بنگلہ دیش کے 3 شہریوں کو اغوا اور 17 کو زخمی بھی کردیا—فوٹو:اے ایف پی
بھارتی بارڈر فورس نے بنگلہ دیش کے 3 شہریوں کو اغوا اور 17 کو زخمی بھی کردیا—فوٹو:اے ایف پی

بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم 'اودیکار' نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے رواں برس 25 شہریوں کو ہلاک کردیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اودیکار نے رواں ہفتے کے آغاز میں اپنی رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ بی ایس ایف نے بنگلہ دیش کے شہریوں کو اغوا بھی کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی ایس ایف نے بنگلہ دیش کے 17 افراد کو زخمی کردیا اور دیگر 3 افراد کو اغوا کرلیا۔

مزید پڑھیں:سرحد پر بھارت اور بنگلہ دیشی فورسز میں جھڑپ، بھارتی اہلکار ہلاک

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ 'جنوری 2020 سے جون 2020 کے دوران پڑوسی ملک کی بارڈر فورس نے بنگلہ دیش کے مجموعی طور پر 45 شہریوں کو نشانہ بنایا'۔

بنگلہ دیش کے ایک نوجوان کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 'اس دوران بی ایس ایف کا ایک جوان بنگلہ دیش میں داخل ہوا اور کھیتوں میں کام میں مصروف میٹرک کے طالب علم کو گولی مار کر ہلاک کردیا'۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے سرحدی ضلع ٹھاکرگاون میں 19 اپریل کو 16 سالہ شیمون رائے کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کے بارڈر گارڈ (بی جی بی) کے ڈائریکٹر آپریشنز لیفٹننٹ کرنل فیض الرحمٰن نے سرحد پر ہلاکتوں کو انتہائی افسوس ناک اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'عملی اور ہیڈکوارٹرز کی سطح پر ہمارے اعلیٰ افسران نے ان ہلاکتوں کے خلاف کئی احتجاجی خطوط بھیجے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بدقسمتی سے سرحد پر ہلاکتیں ہورہی ہیں اور ہم یقین بھی نہیں دلاسکتے ہیں کہ مستقبل میں دوبارہ ایسا نہیں ہوگا'۔

رپورٹس کے مطابق 4 ہزار 96 کلومیٹر طویل سرحد میں مویشیوں کی اسمگلنگ اور بنگلہ دیش سے بھارت میں شہریوں کے غیر قانونی داخلے کو روکنے کے لیے بھارتی فورسز کو موقع پر فائرنگ کرنے کا حکم ہے۔

بی ایس ایف کے اعلیٰ عہدیدار ایس ایس گلیریا نے اودیکار کی رپورٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کے کم از کم 10 شہری سرحد کی شمال میں ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کا پاکستان،بنگلہ دیش کی سرحدوں پر اسمارٹ باڑ لگانے کا اعلان

ایس ایس گلیریا نے کہا کہ 'یہاں سرحدی جرائم سب سے زیادہ ہیں، یہاں بنگلہ دیش کے اکثر شہری نوجوانوں میں بطور منشیات استعمال ہونے والی کھانسی کی شربت کو ذخیرہ کرنے کے لیے آتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بنگلہ دیش نے شربت پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن نوجوان اس کو بھارت سے حاصل کرتے ہیں'۔

بھارتی عہدیدار نے مزید کہا کہ فورسز نے گزشتہ برس کم از کم 6 سے 8 ہزار افراد کو واپس کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'صرف ان لوگوں کو ماردیا جاتا ہے جو جرائم پیشہ ہوتے ہیں یا پھر ہمارے جوانوں کو قتل کرتے ہیں، بی ایس ایف کے کم از کم 9 جوان رواں برس اس غیرقانونی سرگرمیوں کو روکنے کے دوران زخمی ہوچکے ہیں'۔

ایس ایس گلیریا نے کہا کہ 'گزشتہ برس ہمارے بی ایس ایف کے 3 عہدیدار ہلاک اور 45 زخمی ہوئے تھے جبکہ جرائم پیشہ افراد ہماری جانب سے اپنے دفاع کے لیے کی گئی فائرنگ سے ہلاک ہوئے'۔

تبصرے (0) بند ہیں