امریکی پابندیوں کے باوجود تیل کی صنعت قائم کریں گے، ایرانی وزیر

11 جولائ 2020
معاہدہ عراق کی مجنون آئل فیلڈ کے ساتھ یاران آئل فیلڈ کے قیام کے لیے کیا گیا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
معاہدہ عراق کی مجنون آئل فیلڈ کے ساتھ یاران آئل فیلڈ کے قیام کے لیے کیا گیا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

ایران کے وزیر تیل بیجان زنگانیہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی پابندیوں کے باوجود تہران اپنی تیل کی صنعت کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ٹیلی ویژن پر اپنی تقریر میں بیجان زنگانیہ نے کہا کہ 'ہم کسی بھی صورت میں نہیں جھکیں گے، ہمیں اپنی صلاحیت بڑھانی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ہم پوری طاقت کے ساتھ مارکیٹ میں داخل ہوں اور اپنا مارکیٹ شیئر دوبارہ حاصل کریں۔'

ایران کے وزیر تیل نے یہ تقریر نیشنل ایرانین آئل کمپنی اور ایرانی کمپنی پَرشیا آئل اینڈ گیس کے درمیان 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے معاہدے پر دستخط سے قبل کی۔

یہ معاہدہ عراق کی مجنون آئل فیلڈ کے ساتھ یاران آئل فیلڈ کے قیام کے لیے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وینزویلا سے تیل کی تجارت: امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

ایران کی وزارت تیل کی نیوز ایجنسی 'شانا' نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس معاہدے کا مقصد ایران کے جنوب مغربی صوبے خوزستان کی یاران آئل فیلڈ سے 3 کروڑ 95 لاکھ بیرل تیل پیدا کرنا ہے۔

امریکا کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے سے 2018 میں دستبرداری کے بعد دوبارہ پابندیوں کی زد میں آنے کے بعد ایران کی تیل کی یومیہ برآمد اندازاً ایک لاکھ سے 2 لاکھ بیرل یومیہ ہوگئی ہے، جو اپریل 2018 میں ایران کی یومیہ 25 لاکھ بیرل سے زائد برآمد سے کئی گنا کم ہے۔

ایران کی خام تیل کی یومیہ پیداوار تقریباً نصف ہو کر 20 لاکھ بیرل ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال جون میں امریکا نے وینزویلا کو تیل پہنچانے والے 5 ایرانی جہازوں پر پابندی عائد کردی تھی۔

امریکا کے محکمہ خارجہ میں نیوز کانفرنس میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ان جہازوں نے تقریباً 15 لاکھ بیرل ایرانی تیل اور پیٹرولیم مصنوعات فراہم کیں اور وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کے ساتھ کاروبار کرنے پر خبردار کردیا جن کو امریکا اقتدار سے ہٹانا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے ایران کے 8 اعلیٰ عہدیداروں پر پابندی کا اعلان کردیا

قبل ازیں مارچ میں امریکا نے ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں اور 5 جوہری سائنس دانوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔

مائیک پومپیو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا، تہران کی تیل برآمد کرنے کی صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے مسلسل دباؤ جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا، ایرانی پیٹرو کیمیکلز کی تجارت کرنے والے جنوبی افریقہ، ہانگ کانگ اور چین میں قائم 9 اداروں کے ساتھ ساتھ 3 ایرانی افراد کو بلیک لسٹ کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں