افغانستان: سرکاری کمپاؤنڈ پر کار بم دھماکے، جھڑپ میں 10 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 13 جولائ 2020
طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی — فائل فوٹو / اے ایف پی
طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی — فائل فوٹو / اے ایف پی

افغانستان کے شمالی علاقے میں سرکاری کمپاؤنڈ پر کار بم دھماکے کے بعد طالبان جنگجوؤں کے ساتھ سیکیورٹی فورسز کی جھڑپ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق حملہ سمنگان صوبے کے دارالحکومت ایبَک میں سرکاری کمپاؤنڈ پر کیا گیا جو ملک کی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی نیشنل سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ (این ایس ڈی) کے دفتر کے قریب واقع ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان محمد صدیق عزیزی نے کہا کہ 'یہ ایک بڑا حملہ تھا جس کا آغاز کار بم دھماکے سے ہوا۔'

انہوں نے کہا کہ حملے کا اختتام افغان سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 4 حملہ آوروں کی ہلاکت کے بعد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: مشرقی افغانستان میں طالبان کے حملے میں 14 افغان فوجی ہلاک

سمنگان کے گورنر عبداللطیف ابراہیمی کا کہنا تھا کہ حملے میں 10 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور شہریوں سمیت 54 افراد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

حملہ ایسے نازک وقت میں کیا گیا جب امریکی حکومت 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے افغان حکومت اور جنگجوؤں کے درمیان امن مذاکرات کی کوشش کر رہی ہے۔

حالیہ پرتشدد واقعات سے امن مذاکرات کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے، معاہدے کے مطابق طالبان کے 5 ہزار جنگجوؤں میں سے اب تک صرف 600 کی رہائی کے باعث اختلافات کی وجہ سے مذاکرات کا آغاز نہیں ہوسکا ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: میٹرنٹی ہوم اور جنازے میں حملوں سے 37 افراد ہلاک

مقامی حکام کی جانب سے طالبان پر ملک کے مختلف حصوں میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر رات گئے حملے میں بدخشان صوبے میں 7، قندوز میں 14 اور پروان میں 4 سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

طالبان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ان کے حملے میں قندوز میں 9 اور بدخشان میں 8 افراد ہلاک ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں