جولائی میں مہنگائی 4 ماہ کی بلند ترین سطح 9.3 فیصد تک جا پہنچی

جون دو ہزار بیس میں مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد تھی—فائل فوٹو: ڈان
جون دو ہزار بیس میں مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد تھی—فائل فوٹو: ڈان

پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کے اثرات جولائی میں مہنگائی میں اضافے کی صورت میں سامنے آگئے اور جولائی میں مہنگائی 9.3 فیصد تک پہنچ گئی۔

پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں جون کے مقابلے جولائی میں 2.50 فیصد اضافہ ہوا۔

رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی میں مہنگائی چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، مارچ میں مہنگائی کی شرح 10.2 فیصد تھی جس کے بعد گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں:مسلسل 3 ماہ کمی کے بعد جون میں مہنگائی بڑھ کر 8.6 فیصد ہوگئی

رواں سال جون کے مقابلے مالی سال کے پہلے مہینے کے دوران شہری علاقوں میں ٹماٹر 179 فیصد، گاڑیوں کا ایندھن 27 فیصد، سبزیاں 23.84 فیصد، انڈے 10.82 فیصد ، پیاز 16.61 فیصد، مصالحے 7.57 فیصد، گندم 7.42 فیصد، آلو 4.58 فیصد، گوشت 3.97 فیصد، چینی 3.82 فیصد، بیسن 3.07 فیصد، سگریٹس 2.88 فیصد، چکن 2.6 فیصد، ڈیری مصنوعات 1.74 فیصد، دودھ 1.37 فیصد اور ادویات 1.04 فیصد مہنگی ہوئیں۔

دوسری جانب دال مونگ 10.72 فیصد، دال مسور 6.27 فیصد، پھل 6.24 فیصد، دال ماش 2.71 فیصد، دال چنا 2.7 فیصد، آٹا 1.51 فیصد اور کھانے کا تیل 1.34 فیصد سستا ہوا۔

دیہی علاقوں میں ٹماٹر کی قیمت میں 241.4 فیصد، گاڑیوں کے ایندھن میں 29.61 فیصد، پیاز کی قیمت میں 25.57 فیصد، سبزیوں کی قیمت 21.63فیصد، انڈوں کی قیمت میں 13.84 فیصد، گندم کی قیمت میں 1.84 فیصد، آلو کی قیمت میں 5.33 فیصد، چینی کی قیمت میں 3.67 فیصد، چاول کی قیمت میں 2.96 فیصد، چکن کی قیمت میں 2.58 فیصد، گوشت کی قیمت میں 1.82 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 8.2 فیصد ہوگئی

دوسری جانب دیہی علاقوں میں دال مونگ کی قیمت میں 13.42 فیصد، تازہ پھلوں کی قیمت میں 6.62 فیصد، دال چنا کی قیمت میں 4.98 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 4.06 فیصد، دال ماش کی قیمت میں 4.04 فیصد، اور ثابت چنوں کی قیمت میں 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی میں سالانہ بنیاد پر شہری علاقوں میں ٹماٹر100 فیصد،آلو 63 فیصد، دال مونگ 46.25 فیصد,انڈے 43.11 فیصد، مرغی چینی 17 فیصد، گندم 28.52 فیصد، خوردنی تیل 17.28 فیصد اور آٹا 18.52 مہنگا ہوا۔

اسی طرح سالانہ اعتبار سے دیہی علاقوں میں ٹماٹر 129.3 فیصد، آلو 88 فیصد، مصالحہ جات 59.59 فیصد، دال مونگ 51.73 فیصد، انڈے 41.1 فیصد، دال ماش 37.7 فیصد، چکن 35.69 فیصد، پھلیاں 34.57 فیصد، گندم 30.4 فیصد، گھی 23.06 فیصد، آٹا 21.63 فیصد اور خوردنی تیل 17.362 فیصد مہنگا ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق جون دو ہزار بیس میں مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد اور جولائی 2019 میں یہ شرح 8.4 فیصد تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں