لیلیٰ زبیری غیر ملکی ڈراموں کے خلاف مگر ’ارطغرل غازی‘ کی حامی

اپ ڈیٹ 04 اگست 2020
اداکارہ کے مطابق بھارتی مواد بہت بولڈ ہے — فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ کے مطابق بھارتی مواد بہت بولڈ ہے — فائل فوٹو: فیس بک

پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر رواں برس اپریل سے نشر کیے جانے والے ترک ڈرامے ’ارطغرل غازی‘ پر اگرچہ پہلے بھی شوبز شخصیات منقسم دکھائی دیں تاہم تاحال اس پر اداکاروں کی مختلف رائے سامنے آ رہی ہے۔

زیادہ تر شوبز شخصیات کا ماننا ہے کہ ’ارطغرل غازی‘ کو پاکستان میں لازمی نشر کیا جانا چاہیے مگر اسے سرکاری ٹی وی پر چلانا مناسب نہیں، تاہم بعض اداکار ترک ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کرنے کے بھی حامی ہیں۔

’ارطغرل غازی‘ کی حال ہی میں حمایت سینئر و معروف اداکارہ لیلیٰ زبیری نے کی ہے اور ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ پاکستان ڈراما انڈسٹری کو مذکورہ ڈرامے جیسے ڈرامے بنانے چاہیے۔

ایک تازہ انٹرویو میں لیلیٰ زبیری پاکستانی و غیر ملکی ڈراموں پر بات کرتی دکھائی دیں اور اس دوران انہوں نے ملک میں تمام غیر ملکی ڈراموں اور مواد کو نشر کرنے کی مخالفت کی تاہم حیران کن طور پر وہ ’ارطغرل غازی‘ کی حمایت کرتی دکھائی دیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارطغرل غازی' پر پاکستانی شوبز ستارے منقسم

لیلیٰ زبیری نے انٹرویو میں کہا کہ وہ غیر ملکی مواد اور خاص طور پر بھارتی مواد کی شروع سے ہی مخالف رہی ہیں، کیوں کہ بیرون ملک کا مواد یہاں نشر کرنے سے مقامی مواد کو نقصان پہنچے گا۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی مواد انتہائی بولڈ ہوتا ہے اور اس کی جگہ ہمارے معاشرے میں نہیں ہے۔

اسی طرح انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیکن جہاں بات ’ارطغرل غازی‘ کی ہے تو وہ سمجھتی ہیں کہ ایسے ڈرامے پاکستان میں نشر کرنے چاہیے۔

ارطغرل غازی کو اپریل سے پی ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے—اسکرین شاٹ
ارطغرل غازی کو اپریل سے پی ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے—اسکرین شاٹ

لیلیٰ زبیری کے مطابق ’ارطغرل غازی‘ ڈراما ہمارے لیے ایک مثال ہے اور اس سے ہمیں سمجھنے کا موقع بھی مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈراما سازوں کو چاہیے کہ وہ بھی ’ارطغرل غازی‘ جیسے ڈرامے بنائیں، کیوں کہ وہ بے حد مقبول جا رہا ہے۔

لیلیٰ زبیری نے کہا کہ وہ پاکستان میں غیر ملکی مواد کو نشر کرنے کی سخت مخالف ہیں مگر وہ ’ارطغرل غازی‘ کی اس لیے حمایت کر رہی ہیں کیوں کہ وہ اسلامی فتوحات پر بنایا گیا ڈراما ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 'ارطغرل غازی' ترکی سے بھی زیادہ مقبول ہوگیا

انہوں نے ترک ڈرامے کو شاندار قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ پاکستانی ڈراما سازوں کو ایسے ڈرامے بنانے چاہیے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں ڈراموں کا اتنا بڑا بجٹ نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ ’ارطغرل غازی‘ کو اپریل سے پی ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے، مذکورہ ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے پر شان، یاسر حسین، ریما اور منشا پاشا جیسی شخصیات بھی برہمی کا اظہار کر چکی ہیں۔

تاہم کئی شخصیات ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کی حمایت بھی کر چکی ہیں۔

’ارطغرل غازی‘ کی اب تک پاکستان میں 100 کے قریب قسطیں نشر ہوچکی ہیں اور ڈراما پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنا چکا ہے۔

اس ڈرامے کی شہرت کا اندازا اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس ڈرامے کی مرکزی اداکار ایسرا بلگچ پاکستان کے موبائل نیٹ ورک اور موبائل فون برانڈز کی سفیر بھی بن چکی ہیں۔

جب کہ عید الاضحٰی کے موقع پر پی ٹی وی سمیت نجی ٹی وی اے آر وائی نے ’ارطغرل غازی‘ کے مرکزی اداکاروں انجین التان دوزیتان اور جنگیز جوشقون کے انٹرویو بھی نشر کیے تھے، جن میں انہوں نے پاکستانی مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (1) بند ہیں

ERUM SIDDIQUI Aug 05, 2020 12:09pm
ہمارے ڈرامہ سازوں کو ارطغرل کی مقبولیت کی وجہ جاننا چاہیے۔ وہ خود کیا بنا کر دکھا رہےہیں اس پر غور کرنا چاہیے۔ان کیریٹنگ ارطغرل کی مقبولیت کےسامنے کچھ نہیں۔ عوام کی ایک مختصر تعداد 'جھوٹی'، 'میرے پاس تم ہو'، 'پیار کے صدقے' جیسے واہیات ڈرامے پسند کرسکتی ہے اکثریت نہیں۔