سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی کے حوالے

ریا چکربورتی اداکار کی سابق گرل فرینڈ ہیں—فائل فوٹوز: انسٹاگرام
ریا چکربورتی اداکار کی سابق گرل فرینڈ ہیں—فائل فوٹوز: انسٹاگرام

دو ماہ قبل جون میں خودکشی کرنے والے بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے معاملے کی تفتیش اب بھارت کی مرکزی خفیہ ایجنسی سینٹرل بیورو انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کرے گی۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق سپریم کورٹ میں سشانت سنگھ کی سابق گرل فرینڈ اداکارہ ریا چکربورتی کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے ملک کی اعلیٰ عدلیہ کو بتایا کہ ریاست بہار کی درخواست پر سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی کو دے دی گئی۔

مرکزی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چوں کہ اب ریاست بہار میں سشانت سنگھ کی خودکشی کا کوئی کیس یا تفتیش ہی نہیں ہوگی، اس لیے ریا چکربورتی کی درخواست مسترد کردی جائے۔

ریا چکربورتی نے 31 جولائی کو سپریم کورٹ میں درخوست دائر کی تھی کہ ان کے خلاف ریاست بہار میں سشانت سنگھ کے والد کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کو ریاست مہاراشٹر منتقل کیا جائے۔

ریا چکربورتی نے مذکورہ درخواست اس وقت دائر کی تھی جب کہ سشانت سنگھ کے والد کے کے سنگھ نے ان کے خلاف بہار کے شہر پٹنا میں پولیس مقدمہ دائر کروایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا اعلان

اپنے مقدمے میں سشانت سنگھ کے والد نے اداکارہ ریا چکربورتی پر بیٹے کو بلیک میل کرنے سمیت ان پر دیگر سنگین الزامات لگائے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ نے ان کے بیٹے کو سازش کے تحت ان سے دور رکھا تھا۔

اپنے خلاف مقدمہ دائر ہونے کے بعد ریا چکربورتی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ سشانت سنگھ نے ممبئی میں خودکشی کی تھی اور ان کی خودکشی کی تفتیش پہلے ہی ممبئی پولیس کر رہی ہے، اس لیے ان کے خلاف ریاست بہار میں دائر کیا گیا مقدمہ بھی ممبئی منتقل کرکے تمام مقدمات کو ایک ساتھ جوڑا جائے۔

سشانت سنگھ اور ریا چکربورتی کے درمیان تعلقات تھے—فوٹو: انسٹاگرام
سشانت سنگھ اور ریا چکربورتی کے درمیان تعلقات تھے—فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ کی درخواست پر سماعت ہوئی تو مرکزی حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دو دن قبل ہی ریاست بہار کی حکومت نے سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کی درخوست دی تھی جو مرکزی حکومت نے قبول کرلی ہے۔

مرکزی حکومت کے وکیل کے مطابق اب سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش بہار میں نہیں ہوگی، اس لیے ریا چکربورتی کی درخواست مسترد کی جائے۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ کے والد نے بیٹے کی گرل فرینڈ کےخلاف مقدمہ کردیا

مرکزی حکومت کی آگاہی کے بعد سپریم کورٹ نے ممبئی ریاچکربورتی، سشانت سنگھ کے والد اور ریاست بہار کی حکومت نے تین دن میں اپنے اعتراضات جمع کرانے کا حکم دیا جب کہ عدالت نے ممبئی پولیس کو بھی اب تک ہونے والی تفتیش کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

چند دن قبل ہی اداکار کے والد نے ریا چکربورتی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
چند دن قبل ہی اداکار کے والد نے ریا چکربورتی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

نیوز 18 کے مطابق سماعت کے دوران عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اداکار کی خودکشی کی تفتیش کوئی بھی کرے مگر سشانت سنگھ کی جان لینے کی وجوہات سامنے آنی چاہیے۔

خیال رہے کہ چند دن قبل ہی سشانت سنگھ کے والد نے ریاست بہار کی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ اداکار کی خودکشی کا معاملہ سی بی آئی کو سونپے۔ جس کے بعد ریاست بہار کی حکومت نے ایک روز قبل مرکزی حکومت کو سی بی آئی سے تفتیش کرانے کے لیے درخواست کی تھی۔

سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر دوستوں اور ملازمین کی موجودگی میں خودکشی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ کی خودکشی، مقدمہ ہونے پر ریا چکربورتی سپریم کورٹ پہنچ گئیں

ان کی خودکشی کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش شروع کردی تھی اور اب تک ممبئی پولیس 40 کے قریب شخصیات کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

ممبئی پولیس کی جانب سے 40 کے قریب شخصیات کے بیانات ریکارڈ کیے جانے کے باوجود تاحال اس بات کا پتا نہیں لگایا جا سکا کہ اداکار نے کن خاص وجوہات کی وجہ سے خودکشی کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق سشانت سنگھ راجپوت نے ڈپریشن کے باعث خودکشی کی تھی تاہم ان کی موت کے بعد کئی افراد نے سوشل میڈیا پر بولی وڈ کی بااثر شخصیات پر اداکار کو سازش کے تحت خودکشی پر مجبور کرنے کے الزامات بھی عائد کیے تھے۔

ریا چکربورتی بھی کیس کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا کہہ چکی ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
ریا چکربورتی بھی کیس کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا کہہ چکی ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Aug 06, 2020 02:38pm
It seems like his death has created a massive economic and humanitarian crises, haven we got anything else to think about?