سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کی زیرملکیت ایپ ٹاک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں یہ دعویٰ 2 افراد کے حوالے سے کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے بائیٹ ڈانس اور امریکی انتظامیہ سے مذاکرات کیے جارہے ہیں اور وہ اس عمل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی 45 دن کی مدت میں پورا کرنا چاہتی ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے جاری ایگزیکٹیو آرڈر کے مطابق اگر ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز 15 ستمبر تک کسی امریکی کمپنی کو فروخت نہ کیے گئے تو امریکا بھر میں اس پر پابندی لگادی جائے گی۔

اب نئی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ٹوئٹر اور ٹک ٹاک کے درمیان بات چیت ابتدائی مرحلے میں ہے اور فی الحال مائیکرو سافٹ ہی اس معاملے میں آگے نظر آرہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوئٹر کی مارکیٹ ویلیو 30 ارب ڈالرز کے قریب ہے لگ بھگ اتنی ہی قدر ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی بھی ہے اور ذرائع کے مطبق ٹوئٹر کو اس معاہدے کو کرنے کے لیے اپنی قدر میں اضافہ کرنا ہوگا۔

ذرائع نے بتایا 'اگر ٹوئٹر کسی سرمایہ کار گروپ کو اکٹھا کرنے کی کوشش کرے گی تو شراط کافی سخت ہوں گی، ٹوئٹر کے اپنے شیئر ہولڈرز کی جانب سے ممکنہ طور پر اس بات کو ترجیح دی جائے گی کہ انتظامیہ موجودہ بزنس پر ہی توجہ مرکوز کرے'۔

دیگر ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ ٹوئٹر کی ایک شیئر ہولڈر کمپنی سلور لیک اس ممکنہ ماہدے کے لیے سرمایہ کاری کے حصول میں مدد دینے میں دلچسپی رکھتی ہے۔

ٹک ٹاک، بائیٹ ڈانس اور ٹوئٹر کی انتظامیہ کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

6 اگست کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر مستقبل میں پابندیوں سے متعلق جبکہ اسی دن وی چیٹ پر بھی پابندیوں سے متعلق علیحدہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس کے خلاف ٹک ٹاک نے قانونی کارروائی کا انتباہ دیا۔

امریکی صدر کی جانب سے جاری کیے گئے ٹک ٹاک سے متعلق صدارتی حکم نامے میں کہا گیا تھا اگر چینی ایپلی کیشنز کو آئندہ 45 دن میں کسی امریکی کمپنی کو فروخت نہیں کیا گیا تو ان پر امریکا میں پابندی لگادی جائے گی۔

جاری کیے گئے حکم نامے کے ذریعے چینی ایپلی کیشنز کو 15 ستمبر 2020 کی مہلت دی گئی تھی، جس کے بعد اگر وہ کسی بھی امریکی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو دونوں ایپس امریکا میں بند ہوجائیں گی۔

حکم نامے کے مطابق آئندہ 45 دن تک ٹک ٹاک اور وی چیٹ اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھ سکیں گی لیکن 15 ستمبر کے بعد اگر وہ معاہدہ نہ کر پائیں تو انہیں بند کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا عندیہ دیا گیا تھا، جس کے بعد امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ نے چینی ایپ خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

بعد ازاں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایپل ان متعدد کمپنیوں میں سے ایک ہے جو ٹک ٹاک جیسی مقبول سوشل میڈیا ایپ کو خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں