دنیا کی ایسی انوکھی پرواز 'جو کسی بھی جگہ نہیں جائے گی' مگر پھر بھی اس کی تمام نشستیں محض 10 منٹ میں بک ہوگئیں۔

آسٹریلین فضائی کمپنی قنطاس ایئر ویز نے 7 گھنٹے کی پرواز کو متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جو آسٹریلیا بھر میں پرواز کرے گی اور پھر جہاں سے اڑان بھرے گی، وہاں ہی اتر جائے گی۔

10 اکتوبر کو یہ پرواز سڈنی سے روانہ ہوگی اور کسی جگہ نہیں رکے گی مگر مسافروں کو گریٹ بیریئر ریف اور دیگر آسٹریلین مقامات دیکھنے کا موقع ملے گا۔

بوئنگ 787 کی 134 نشستوں کی قیمت 575 ڈالرز (95 ہزار روپے سے زائد) سے 2765 ڈالرز (4 لاکھ 60 ہزار روپے سے زائد) رکھی گئی تھی اور سب کی سب بک ہوگئیں۔

قنطاس کے ایک ترجمان کے مطابق ممکنہ طور پر یہ ہماری کمپنی کی تاریخ میں سب سے تیزی سے بک ہونے والی پرواز ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ لوگ پرواز کے تجربے کو یاد کررہے ہیں اور اگر ایسی طلب رہی تو ہم مزید اس طرح کی پروازوں پر یقیناً غور کریں گے۔

اس سے قبل قنطاس ایئرویز کی جانب سے اگست میں مہم جوئی کے شائق افراد کے لیے انٹارکٹیکا کے فضائی روٹ کو بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، جس میں 12 گھنٹے کے دوران ہزاروں میل کا سفر کیا جائے گا۔

یہ پرواز اتنا طویل سفر کرکے جہاں سے اڑان بھرے گی وہاں ہی دوبارہ لینڈ کرے گی۔

ایک ٹور کمپنی انٹارکٹیکا فلائٹس نے قنطاس کی خدمات ان پروازوں کے لیے حاصل کی ہے جس کے دوران 4 گھنٹے سرد براعظم کی سرزمین کی سیر وہاں قدم رکھے بغیر کی جاسکے گی۔

نومبر سے فروری (جب قطب جنوبی میں موسم گرما ہوتا ہے) کے دوران کمپنی کی جانب سے 7 پروازیں چلائی جائیں گی۔

ان میں 2، دو سڈنی اور میبلورن، ایک، ایک ایڈیلیڈ، برسین اور پرتھ سے انٹارکٹیکا کے لیے اران بھریں گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سفر کرنے والے افراد کو کسی قسم کے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ اڑان بھرنے کے مقام پر ہی واپس آئیں گی۔

بس 12 گھنٹے تک طیارے میں سفر کرنا ہوگا اور ابھی سے بکنگ کرائی جاسکتی ہے۔

اکانومی نشست کا ٹکٹ 1190 آسٹریلین ڈالرز (ایک لاکھ 44 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ بزنس کلاس کی نشست 6499 آسٹریلین ڈالرز (7 لاکھ 83 ہزار پاکستانی روپے) میں دستیاب ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں