اداکارہ پائل گھوش کا فلم ساز انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2020
اداکارہ کے مطابق فلم ساز نے 2014 میں استحصال کا نشانہ بنایا تھا — فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق فلم ساز نے 2014 میں استحصال کا نشانہ بنایا تھا — فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام

'پٹیل کی پنجابی شادی' سے بولی وڈ کیریئر کا آغاز کرنے والی 30 سالہ اداکارہ پائل گھوش نے نامور فلم ساز 48 سالہ انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام عائد کردیا۔

محض 18 سال کی عمر میں اداکاری کا آغاز کرنے والی پائل گھوش نے 19 ستمبر کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں فلم ساز انوراگ کشیپ کو مینشن کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلم ساز نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

پائل گھوش نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مینشن کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

پائل گھوش نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ نوٹس لے کر فلم ساز کو گرفتار کریں اور لوگوں کو بتائیں ایک تخلیقی شخص کے پیچھے شیطان چھپا ہوا ہے۔

اداکارہ کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد 19 اور 20 ستمبر کو بھارت میں ٹوئٹر پر ایک بار پھر (می ٹو) کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا اور کئی لوگوں نے پائل گھوش کے انکشافات پر حیرانی کا اظہار بھی کیا۔

کئی افراد نے اداکارہ کو اتنی تاخیر سے واقعے کو سامنے لانے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا، تاہم بعد ازاں انہوں نے بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا کہ انہوں نے دوستوں اور اہل خانہ کے کہنے پر خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔

انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے انٹرویو میں پائل گھوش نے خود کو ہراساں کیے جانے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ فلم ساز نے انہیں 6 سال قبل 2014 میں استحصال کا نشانہ بنایا۔

اداکارہ کے مطابق 2014 میں فلم ساز نے انہیں اپنے گھر پر بلایا تھا اور وہ دونوں کے درمیان دوسری ملاقات تھی۔

پائل گھوش کے مطابق انوراگ کشیپ انہیں اپنے گھر کے ایک کمرے میں لے گئے، جہاں داخل ہوتے ہی فلم ساز نے اپنے کپڑے اتار کر ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

فلم ساز ننگے ہوکر میرے قریب سے قریب تر آگئے، اداکارہ—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک
فلم ساز ننگے ہوکر میرے قریب سے قریب تر آگئے، اداکارہ—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ کو کہا کہ آج وہ اس کام کے لیے تیار نہیں ہیں تاہم فلم ساز نے ان کی بات نہ مانی اور وہ ان کے قریب سے قریب تر آگئے، لیکن انہوں نے مسلسل احتجاج کیا کہ وہ کسی بھی کام کے لیے تیار نہیں ہیں۔

پائل گھوش کے مطابق ان کی مسلسل منتوں کے بعد انوراگ کشیپ مان گئے تاہم ساتھ ہی انہوں نے اداکارہ کو وارننگ دی کہ دوسری مرتبہ وہ ذہنی طور پر تیار ہوکر آئیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ سے دوسری بار تیار ہونے کا وعدہ کرکے اجازت لی اور پھر کبھی ان کے پاس نہیں گئیں اور نہ ہی ان کے موبائل پیغامات کا جواب دیا۔

اداکارہ نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس انوراگ کشیپ کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے تاہم فلم ساز نے ان کا استحصال کیا تھا۔

اداکارہ کی جانب سے الزامات لگائے جانے کے بعد انوراگ کشیپ نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے پائل گھوش کے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق انوراگ کشیپ نے ہندی زبان میں کی جانے والی سلسلہ وار ٹوئٹس میں پائل گھوش کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں پیغام دیا کہ وہ اپنی ضد کی وجہ سے دوسری خواتین کو بھی گندا کر رہی ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انوراگ کشیپ نے اپنی ٹوئٹس میں پائل گھوش کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اداکارہ سے کہا کہ انہوں نے صرف دو خواتین کے نام کیوں لیے، وہ ان کی سابقہ دونوں بیویوں اور دیگر اداکاراؤں اور ساتھی خواتین کے نام بھی لے سکتی تھیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق انوراگ کشیپ کا اشارہ پائل گھوش کے اس جملے کی جانب تھا، جس میں اداکارہ نے دعویٰ کیا تھا کہ فلم ساز نے انہیں بتایا کہ ہما قریشی اور ماہی گل جیسی اداکارائیں ایک فون کال پر تیار بیٹھیں رہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ساجد خان کو ایک مرتبہ پھر جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا

انوراگ کشیپ نے پائل گھوش کو صرف 2 اداکاراؤں کے نام بتانے پر جھوٹا قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ وہ سستی شہرت کےلیے دوسری خواتین کو بھی گندا کر رہی ہیں۔

پائل گھوش کی جانب سے انوراگ کشیپ پر الزامات لگائے جانے کے بعد بولی وڈ فلم انڈسٹری کے افراد ایک بار پھر منقسم ہوگئے، جہاں کچھ افراد نے پائل گھوش کی حمایت کی تو وہیں کچھ شخصیات نے انوراگ کشیپ کا ساتھ دیا۔

انوراگ کشیپ پر ایک ایسے وقت میں جنسی ہراسانی کے الزامات لگے ہیں جب کہ حال ہی میں فلم ساز ساجد خان پر بھی ایک اداکارہ و ماڈل ڈمپل پال نے جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔

ساجد خان پر ماضی میں بھی جنسی ہراسانی کے الزامات لگ چکے ہیں جب کہ بولی وڈ میں 2018 میں می ٹو مہم کے تحت اداکاراؤں نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے لانا شروع کیا تھا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں