کورونا کے باعث 8 کروڑ مزدوروں کی جگہ روبوٹ لے لیں گے

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2020
روبوٹ ڈیٹا انٹری اور آڈٹ کے کام بھی کرتے دکھائی دیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی
روبوٹ ڈیٹا انٹری اور آڈٹ کے کام بھی کرتے دکھائی دیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی

دسمبر 2019 میں چین سے شروع ہونے والی کورونا وائرس کی وبا کے باعث جہاں دنیا بھر میں 40 کروڑ سے زائد ملازمتیں ہمیشہ کے لیے ختم ہونے کے امکانات ہیں۔

وہیں تازہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ 5 سال میں وبا کے باعث ملازمتوں میں کام کی تبدیلی کے باعث 8 کروڑ 50 لاکھ انسان ملازمین کی جگہ روبوٹ لے لیں گے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ورلڈ اکانامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کی جانب سے حال ہی میں شائع کی جانے والی تازہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگلے پانچ سال میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسان مزدوروں کی جگہ روبوٹ مزدور لے لیں گے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی فورم کی جانب سے دنیا بھر کے 300 بڑے اداروں اور کمپنیوں میں کیے جانے والے سروے سے پتا چلا کہ ہر 5 میں سے 4 ادارے اپنے کام کو ڈیجیٹلائیز کرنے کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت مزید خطرے میں ہے، آئی ایم ایف

یعنی ہر پانچ میں سے 4 اداروں کی خواہش ہے کہ بیماریوں اور دیگر آفتوں کی وجہ سے انسان مزدروں پر اکتفا کرنے کے بجائے روبوٹ کی خدمات حاصل کریں۔

روبوٹوں کی جانب سے ملازمتوں پر قبضے سے 9 کروڑ انسانوں کی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی، رپورٹ—فائل فوٹو: رائٹرز
روبوٹوں کی جانب سے ملازمتوں پر قبضے سے 9 کروڑ انسانوں کی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی، رپورٹ—فائل فوٹو: رائٹرز

عالمی اکانامک فورم کے مطابق کورونا کی وبا سے قبل 2007 اور 2008 کے معاشی بحران کے بعد ہی کمپنیوں نے انسانوں کے بجائے روبوٹس اور مشینوں سے کام لینا شروع کردیا تھا۔

تاہم کورونا کے بعد کام کی نوعیت تبدیل ہونے کے بعد اگلے 5 سال یعنی 2025 تک دنیا بھر میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسانوں کی جگہ روبوٹ یا مشینیں لے لیں گی۔

جن شعبوں میں انسانوں کی جگہ روبوٹ یا مشینیں لے لیں گی، ان میں ڈیٹا انٹری آپریٹر، ایڈمنسٹریٹو سیکریٹریز، اکاؤنٹس اینڈ آڈٹ، کسٹمر سروس ورکرز، آپریشنل منیجر اور اسٹاک ریکارڈر منیجر سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔

مذکورہ شعبوں کے علاوہ بھی دیگر کئی شعبوں میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرکے انسانوں کی جگہ روبوٹس کو تعینات کیا جائے گا اور اس ضمن میں کاروباری کمپنیوں اور اداروں نے خود کو تیار بھی کرلیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: 6 کروڑ افراد کے انتہائی غریب ہونے کا خطرہ

ورلڈ اکانامک فورم کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ اگلے پانچ سال میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسانوں کی جگہ روبوٹ تعینات کیے جائیں گے، تاہم اسی عرصے میں انسانوں کی 9 کروڑ نوکریاں بھی نکلنے کی اُمید ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2025 تک ڈیٹا اینالسٹ، اسٹریٹجی اسپیشلسٹ، بزنس ڈیولپمنٹ پروفینشل، انفارمیشن سیکیورٹی اینالسٹ اور سافٹ ویئر ڈیولپرز سمیت دیگر شعبوں میں خاص انسانوں کی 9 کروڑ آسامیاں بھی پیدا ہوں گی۔

خیال رہے کہ کورونا کی وبا کے باعث اقوام متحدہ (یو این) اپنی رپورٹس میں بتا چکا ہے کہ دنیا بھر میں فوری طور پر کل وقتی 40 کروڑ ملازمتیں ختم ہونے کے امکانات ہیں جب کہ دنیا بھر میں غربت میں اضافہ ہوجائے گا۔

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان سے بھی بڑے پیمانے پر ملازمیں ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور اب تک لاکھوں ملازمتیں ختم بھی ہوچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں