آسٹریلیا: افغان قیدیوں کی ہلاکتوں پر 10 فوجیوں کو برطرفی کا نوٹس

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2020
گزشتہ ہفتے آسٹریلیائی نشریاتی ادارے نے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق آسٹریلیا کے 19 فوجیوں نے 39 غیر مسلح افغان قیدیوں کا قتل کیا تھا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
گزشتہ ہفتے آسٹریلیائی نشریاتی ادارے نے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق آسٹریلیا کے 19 فوجیوں نے 39 غیر مسلح افغان قیدیوں کا قتل کیا تھا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

آسٹریلیائی نشریاتی کارپوریشن (اے بی سی) کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی فوج نے افغانستان میں غیر قانونی ہلاکتوں کے مصدقہ شواہد پر رپورٹ کے اجراء کے بعد اسپیشل فورس کے 10 جوانوں کو معطل کرنے کے نوٹس جاری کردیے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی ایک علیحدہ رپورٹ میں اس بات کے ثبوت موجود تھے کہ آسٹریلیائی فوج کے 19 فوجیوں نے 39 غیر مسلح افغان قیدیوں اور عام شہریوں کو ہلاک کیا تھا۔

اس رپورٹ میں ان 19 فوجیوں میں سے کسی کی شناخت نہیں کی گئی تھی جو انسپکٹر جنرل آف ڈیفنس کی جانب سے مقرر کردہ ایک جج نے لکھی تھی۔

مزید پڑھیں: افغانستان: آسٹریلیا کی فوج کے ہاتھوں 39 غیر مسلح شہریوں کی ہلاکت کا انکشاف

19 موجودہ اور سابق فوجیوں کو مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

فوری کارروائی کے دوران اے بی سی نے کہا کہ 10 فوجیوں کو باضابطہ طور پر نوٹیفائی کیا گیا کہ انہیں برطرف کردیا جائے گا۔

نشریاتی ادارے نے 10 میں سے کسی کی شناخت نہیں بتائی تاہم کہا کہ یہ سب گواہ یا سہولت کار تھے لہذا ممکنہ فوجداری الزامات کے لیے بھیجے گئے 19 افراد میں شامل نہیں۔

محکمہ دفاع نے فوری طور پر معاملے پر تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت نے افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ مسترد کردیا

اے بی سی نے کہا کہ 10 فوجیوں کے پاس برطرفی کے نوٹس کا جواب دینے کے لیے کم از کم 14 روز کا وقت ہوگا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا ان میں سے کسی کو بھی قانونی نمائندگی حاصل ہے یا نہیں۔

آسٹریلیائی فوج کے اعلیٰ ترین عہدیدار نے اس رپورٹ کے جاری کیے جانے کے بعد گزشتہ ہفتے افغانستان سے معذرت کی تھی۔

آسٹریلیائی فوج نے امریکی زیر قیادت فورسز میں شامل ہونے کے لیے اپنی فوج بھیجی تھی جس نے مل کر 2001 میں افغانستان میں طالبان کے خلاف لڑائی کا آغاز کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں