دنیا کا 'سب سے تنہا ہاتھی' پاکستان سے الوداع

01 دسمبر 2020

1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آنے والے کاون کو اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر سے کمبوڈیا منتقل کردیا گیا۔

مرغزار چڑیا گھر میں کاون پر جارحانہ رویہ اپنانے پر اسے ’تنہا ترین ہاتھی‘ قرار دیا گیا اور پھر عوام کے شور مچانے پر کاون کی زنجیریں ہٹادی گئیں۔

آخر کار معاملہ اس درجے پر پہنچ گیا کہ رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ کاون کو آزاد کیا جائے اور جانوروں کی آباد کاری کے لیے موزوں پناہ گاہ تلاش کی جائے۔

اس طرح کاون کو کمبوڈیا کے سفر کے لیے تیار کیا گیا اور کمبوڈیا منتقلی سے قبل اس کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا انعقاد کیا گیا جس میں متعدد معروف شخصیات نے شرکت کی، جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے بھی کاون کو الوداع کہنے کے لیے چڑیا گھر کا دورہ کیا۔

کمبوڈیا منتقلی سے قبل کاون کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا انعقاد کیا گیا —فوٹو: رائٹرز
کمبوڈیا منتقلی سے قبل کاون کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا انعقاد کیا گیا —فوٹو: رائٹرز
کاون ہاتھی کو کمبوڈیا روانہ کرنے کی خصوصی تیاریاں کی گئیں—فوٹو: رائٹرز
کاون ہاتھی کو کمبوڈیا روانہ کرنے کی خصوصی تیاریاں کی گئیں—فوٹو: رائٹرز
کاون کو خصوصی کنٹینر میں ڈال کر ایئرپورٹ کیلئے روانہ کیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
کاون کو خصوصی کنٹینر میں ڈال کر ایئرپورٹ کیلئے روانہ کیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
کاون کو خصوصی طیارے میں ڈال کر روانہ کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
کاون کو خصوصی طیارے میں ڈال کر روانہ کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
تنہا ترین ہاتھی قرار دیا جانے والا 'کاون' کمبوڈیا پہنچ گیا —فوٹو: اے پی
تنہا ترین ہاتھی قرار دیا جانے والا 'کاون' کمبوڈیا پہنچ گیا —فوٹو: اے پی
کمبوڈیا میں کاون کے لیے وسیع جگہ منتخب کی گئی 
—فوٹو: اے ایف پی
کمبوڈیا میں کاون کے لیے وسیع جگہ منتخب کی گئی —فوٹو: اے ایف پی
اس جگہ کا فضائی منظر جہاں کاون کو رکھا جائے گا—فوٹو: اے ایف پی
اس جگہ کا فضائی منظر جہاں کاون کو رکھا جائے گا—فوٹو: اے ایف پی
کاون نے دوران سفر پریشان نہیں کیا—فوٹو: رائٹرز
کاون نے دوران سفر پریشان نہیں کیا—فوٹو: رائٹرز
کاون کے استقبال کے لیے گلوکارہ چیر بھی موجود تھیں—فوٹو: اے ایف پی
کاون کے استقبال کے لیے گلوکارہ چیر بھی موجود تھیں—فوٹو: اے ایف پی