سکھ یاتریوں کی بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2020
تقریب میں شریک تمام افراد کے لیے لنگر کا انتظام کیا گیا تھا—تصویر: ایم عارف/وائٹ اسٹار
تقریب میں شریک تمام افراد کے لیے لنگر کا انتظام کیا گیا تھا—تصویر: ایم عارف/وائٹ اسٹار

لاہور: مقامی اور بھارت سمیت دیگر ممالک سے آنے والے سکھ یاتریوں نے بابا گرونانک کے 551ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سکھ عقیدے کے بانی بابا گرونانگ کے جنم دن کی 3 روزہ تقریبات کا آغاز ہفتے کے روز ننکانہ صاحب، حسن ابدال اور پاکستان میں دیگر مقامات پر ہوا تھا۔

تقریب میں شریک تمام افراد کے لیے لنگر کا انتظام کیا گیا تھا، درجنوں سکھ خواتین نے ننکانہ صاحب میں بھوکوں کو کھانا کھلانے کے لیے سبزیاں کاٹیں اور آٹا گوندھا، یاد رہے کہ 'کار سیوا' کو سکھ مذہب میں مذہبی فریضے کی حیثیت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات کیلئے 500 سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نورالحق قادری نے ننکانہ صاحب میں ہونے والی مرکزی تقریب سے خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باوجود حکومت نے سخت ترین اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کے تحت جنم دن کی تقریب کا انعقاد یقینی بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں چاہتے۔

وفاقی وزیر نے شرکا کو آگاہ کیا کہ بابا گرونانک یونیورسٹی پر کام مقررہ وقت پر مکمل کرلیا جائے گا اور لاہور سیالکوٹ موٹروے کا ایک لنک روڈ کرتار پور راہداری کے لیے بھی تعمیر کیا جائے گا تا کہ گرونانک کے ماننے والے ننکانہ صاحب سے بآسانی کرتار پور پہنچ سکیں۔

مزید پڑھیں: بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات کیلئے ہزاروں سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

پنجاب کے وزیر اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹائن، قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین چھیلا رام، رکن صوبائی اسمبلی مہندراپار اور بھارتی سکھ رہنماؤں کے علاوہ تقریباً 4 ہزار ملکی اور غیر ملکی یاتریوں سے ان تقریبات میں شرکت کی۔

مذہبی مقامات کی حفاظت

سکھ برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں تمام اقلیتوں کے حقوق اور ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ کیا جائے گا۔

ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے حال ہی میں حسن ابدال کے دوبارہ تعمیر کردہ ریلوے اسٹیشن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت سکھ برادری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی پالیسی پاکستان میں مذہبی اقلیتوں اور ان کے مقدس مقامات کی حفاظت کرنا ہے چاہے ہو گرجا گھر، مندر یا خانقاہیں ہوں۔

ہفتہ سے شروع ہونے والی بابا گرونانک کی سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے 600 سے زائد یاتری بھارت سے بذریعہ واہگہ بارڈر پاکستان پہنچے تھے۔

مرکزی تقریب ننکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان میں ہوئی، تقریبات میں نگر کرتان جلوس اور بھوگ رات بھی شامل تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں