لاہور ہائیکورٹ کا چینل '24 نیوز' کی نشریات بحال کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2020
عدالت نے چینل 24 کی درخواست پر مزید کارروائی 7 دسمبر تک ملتوی کر دی — فائل فوٹو
عدالت نے چینل 24 کی درخواست پر مزید کارروائی 7 دسمبر تک ملتوی کر دی — فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ نے چینل '24 نیوز' کی نشریات بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے تین رکنی فل بینچ نے لائسنس معطلی کے خلاف چینل '24 نیوز' کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پیمرا کا چینل 24 کے لائسنس معطلی کا حکم معطل کر دیا تاہم اتھارٹی کو قانون کے مطابق چینل کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا گیا۔

عدالت نے چینل 24 کی درخواست پر مزید کارروائی 7 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ 31 اگست کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے 10 محرم الحرام کی خصوصی نشریات کے دوران نفرت انگیز مواد نشر کرنے پر چینل 24 نیوز کا لائسنس فوری طور پر معطل کردیا تھا۔

یی بھی پڑھیں: 10محرم الحرام کی نشریات میں 'نفرت انگیز مواد' نشر کرنے پر 24نیوز کا لائسنس معطل

اس سے قبل پیمرا نے محرم الحرام کے حوالے سے خصوصی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایت کی تھی کہ وہ کوئی بھی ایسا مواد نشر نہ کریں جو نفرت آمیز یا فرقہ واریت پر مبنی ہو یا جس سے بین المذاہب ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچے۔

ادارے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ میسرز سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹڈ (24 نیوز) نے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 10 محرم الحرام کی خصوصی نشریات کے دوران نفرت انگیز مواد بغیر کسی ایڈیٹوریل کنٹرول کے نشر کیا گیا۔

پیمرا نے معاملے کو قوانین کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے 24 نیوز کا لائسنس پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 30(3) کے تحت فوری طور پر معطل کردیا تھا کیونکہ نشر کیے گئے مواد سے ملک میں نقص امن کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کا حکم معطل کرتے ہوئے چینل '24 نیوز' کا لائسنس بحال کردیا

یہ پہلا موقع نہیں تھا جب پیمرا نے چینل 24 کا لائسنس معطل کیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی قوانین کی خلاف ورزی پر ادارے کو پیمرا کی جانب سے کارروائی اور معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

رواں سال 3 جولائی کو قانون کی مبینہ خلاف ورزی پر چینل '24 نیوز' کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا۔

پیمرا نے لائسنس اس لیے معطل کیا تھا کیونکہ ویلیو ٹی وی چینل پر انٹرٹینمنٹ سے متعلق مواد چلانے کی مجاز تھی، تاہم اس نے تمام قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر '24 نیوز' کے نام سے نیوز اور حالات حاضرہ پر مبنی مواد نشر کر رہی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں