چین: عدالت کا شوہر کو اپنی سابقہ بیوی کو گھریلو کام کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 25 فروری 2021
عدالت نے مرد کو بچوں کے اخراجات کے لیے 2 ہزار یوآن ماہانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا — فائل فوٹو
عدالت نے مرد کو بچوں کے اخراجات کے لیے 2 ہزار یوآن ماہانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا — فائل فوٹو

چین کی ایک عدالت نے ایک شہری کو ان کی سابقہ اہلیہ کو گھریلو کام کے معاوضے کے طور پر 50 ہزار یوآن (7 ہزار 700 امریکی ڈالر) ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق چین میں افراد کے انفرادی حقوق کے بہتر تحفظ کے لیے وضع کردہ سول کوڈ کے تحت اگر شریک حیات میں کسی ایک پر گھر کے کام سمیت زیادہ ذمہ داریاں ہوں تو طلاق کی صورت میں وہ ایک دوسرے سے معاوضہ طلب کر سکتے ہیں۔

چینی شخص کی جانب سے شادی کے 5 سال بعد بیجنگ کی ضلعی عدالت میں گزشتہ سال طلاق کی درخواست دی گئی تھی۔

اس درخواست کے بعد ان کی اہلیہ، جو صرف گھریلو امور نمٹاتی تھیں اور شادی کے دوران باہر کام نہیں کیا، نے شوہر سے گھر کے کام کا معاوضہ طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چینی عدالت نے پاکستانی طالبعلم کے قتل میں ملوث شہری کو سزائے موت سنادی

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق بدھ کو عدالت نے خاتون کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مرد کو انہیں ان کے کام کا 50 ہزار یوآن معاضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے مرد کو بچوں کے اخراجات کے لیے 2 ہزار یوآن ماہانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا، جبکہ ان کی جائیداد بھی برابر تقسیم ہوگی۔

گھر کے کام کے لیے معاوضہ ادا کرنے کے حکم کے بعد چینی سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی اور اکثر صارفین نے کہا کہ معاوضے کی رقم بہت کم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں