سعودی ولی عہد کا اپینڈکس کا کامیاب آپریشن

اپ ڈیٹ 25 فروری 2021
آپریشن کے بعد اسی روز سعودی ولی عہد کو ہسپتال سے چھٹی بھی دے دی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
آپریشن کے بعد اسی روز سعودی ولی عہد کو ہسپتال سے چھٹی بھی دے دی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود کا اپینڈکس کا آپریشن کامیاب رہا۔

سعودی خبررساں ادارے 'سعودی پریس ایجنسی' کی رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان کا لیپرواسکوپک آپریشن دارالحکومت ریاض کے کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال میں کیا گیا۔

آپریشن کے بعد اسی روز سعودی ولی عہد کو ہسپتال سے چھٹی بھی دے دی گئی۔

خیال رہے کہ محمد بن سلمان نہ صرف سعودی عرب کے ولی عہد ہیں بلکہ نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع کا عہدہ بھی انہی کے پاس ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی فرماں روا نے اپنے بیٹے کو ولی عہد نامزد کردیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بہت تیزی سے سعودی عرب اور دنیا کے چند طاقتور ترین افراد میں سے ایک کی شکل میں ابھر کر سامنے آئے تھے۔

35 سالہ شہزادے کو سعودی عرب کی فوج، خارجہ پالیسی، معیشت اور روزمرہ کی مذہبی اور ثقافتی زندگی پر بہت زیادہ اثررسوخ حاصل ہوچکا ہے۔

سعودی ولی عہد شاہ سلمان کی تیسری اہلیہ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں اور انہوں نے زندگی کا زیادہ وقت والد کے زیرسایہ گزارا ہے۔

ان کے پاس قانون کی ڈگری ہے جو انہوں نے ریاض کی کنگ سعود یونیورسٹی سے حاصل کی جبکہ اپنے والد کے لیے کئی طرح کے مشیروں کے کردار ادا کرچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:کیا سعودی بادشاہت کا خاتمہ قریب آگیا؟

وزیر دفاع کی حیثیت سے وہ سعودی عرب کی حوثی باغیوں کے خلاف جاری جنگ کے اہم ترین فریق ہیں جبکہ کہا جاتا ہے کہ قطر کو الگ تھلک کرنے میں بھی ان کا کردار اہمیت کا حامل تھا۔

پرنس محمد بن نائف ان سے پہلے سعودی ولی عہد اور وزیر داخلہ تھے جنہیں سال 2017 جون میں برطرف کیا گیا تھا اور ان کی جگہ شہزادہ محمد بن سلمان نے لی تھی۔

محمد بن سلمان کو سب سے زیادہ تنقید کا سامنا ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر کرنا پڑا تھا جس کا الزام مختلف حلقوں نے براہ راست سعودی ولی عہد پر عائد کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں