خضدار میں بم دھماکا، 4 مزدور زخمی

اپ ڈیٹ 26 فروری 2021
دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے —فائل فوٹو: اے ایف پی
دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے —فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے ضلعی خضدار میں جمعرات کے روز ہوئے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں ایک نجی کمپنی میں کام کرنے والے 4 مزدور زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ شر پسندوں نے امپرووائزڈ ایکسپلوزو ڈیوائس (آئی ای ڈی) ایک بائیک میں نصب کر رکھی تھی، جس سے خاتن چوک کے نزدیک دھماکا کیا گیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) خضدار طارق خلجی نے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ جب مزدوروں کو خضدار سے نال لے جانے والی گاڑی چوک کے نزدیک پہنچی تو دھماکا خیز ڈیوائس پھٹ گئی جس کے نتیجے میں 4 مزدور زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے علاقے تربت میں دھماکا، 4 افراد زخمی

دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو خضدار ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

زخمیوں کی شناخت شمس الرحمٰن نوراللہ، رحمت اللہ اور قاصد کے نام سے ہوئی جن کا تعلق پنجاب اور خیبرپختونخوا سے تھا، دھماکے میں ان کی گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

بعدازاں پولیس نے نامعلوم شر پسندوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔

مزید پڑھیں:بلوچستان: 2 مختلف واقعات میں فرنٹیئر کور کے 5 جوان شہید

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان گزشتہ کئی برسوں سے بد امنی کا شکار ہے اور یہاں سیکیورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور مختلف واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، صوبے میں شورش کے پسِ پردہ ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے۔

صوبے میں حالیہ بدامنی کے واقعات

رواں برس 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر نکالی گئی ریلیوں کو دہشت گردوں نے 2 مختلف واقعات میں نشانہ بنایا گیا تھا جس میں مجموعی طور پر 2 افراد جاں بحق جبکہ 24 زخمی ہوگئے تھے۔

گزشتہ ماہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں نے کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا۔

سال 2020 کے آخری مہینے میں بھی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، دھماکے سمیت لوگوں کی لاشیں بھی ملیں تھیں۔

27 دسمبر کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 7 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل 26 دسمبر کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ دھماکا مقامی گراؤنڈ میں فٹ بال میچ کے دوران ہوا تھا جس سے قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان میں دھماکا، 3 کان کن جاں بحق

23 دسمبر کو صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے سلک کور میں کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا حوالدار شہید ہوگیا تھا۔

22 دسمبر کو آواران میں ہی خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 10 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 21 دسمبر کو ضلع آواران کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوا تھا۔

مزید برآں دسمبر کے اوائل میں لیویز فورسز نے مکران ڈویژن کے ضلع کیچ میں 2 مختلف مقامات سے 5 گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں