جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں انتہائی مطلوب دہشتگرد ہلاک

اپ ڈیٹ 26 فروری 2021
سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہونے پر انٹیلیجنس بیس آپریشن کیا—فائل فوٹو: آئی ایس پی آر
سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہونے پر انٹیلیجنس بیس آپریشن کیا—فائل فوٹو: آئی ایس پی آر

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا انتہائی مطلوب دہشت گرد نورستان عرف حسن بابا مارا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے تیارزا، شارمنگی میں ایک ٹھکانے پر دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہونے پر انٹیلیجنس بیس آپریشن کیا۔

کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر نورستان عرف حسن بابا مارا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا دہشت گرد آئی ای ڈی کا ماہر اور ماسٹر ٹرینر تھا جو سال 2007 سے اب تک 50 سے زائد جوانوں کی شہادت میں ملوث تھا۔

دہشت گرد کمانڈر نورستان نے سال 2007 میں کالعدم تحریک طالبان بیت اللہ محسود گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ ایک مارشل آرٹ ماہر تھا۔

سال 2008 میں اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر منرا شوال درگئی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3 ایف سی اہلکار شہید ہوئے۔

جولائی/اگست 2009 میں اس نے خیسورہ پنج گونے گاؤں میں آئی ای ڈی نصب کی جس کے پھٹنے سے سیکیورٹی فورسز کے 5 جوان شہید ہوئے جس کا ذکر ٹی ٹی پی کے مفتی نور ولی نے اپنی کتاب انقلاب محسود کے صفحہ 189 پر بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک

اس کے علاوہ 7 جون 2009 کو بھی مذکورہ دہشت گرد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر شکئی کیمپ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 7 شہید اور ایک آئل ٹینکر تباہ ہوگیا تھا۔

جون 2009 میں ہی خیسورہ کلیئرنس کے دوران اس کی مزاحمت سے 12 جوان شہید ہوئے، جنوری/فروری 2010 میں نورستان نے خیسورہ میں فوجی چیک پوسٹ کے نزدیک پانی میں زہر ملایا جبکہ 2010 میں ہی انذر شکئی وانا روڈ پر پکٹ کے لیے ایک آئی ای ڈی نصب کیا جس کے نتیجے میں 2 جوان شہید ہوئے۔

اس کے علاوہ بھی 2010 میں اس خطرناک دہشت گرد نے خیسورہ-تیارزا-وانا روڈ پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر آرمی کی کوئیک ریسپانس فورس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 6 جوانوں کی شہادت ہوئی۔

مارچ/اپریل میں نورستان نے نانو خیل اسکول خیسورہ تحصیل تیارزا کے قریب آئی ای ڈی نصب کر کے ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنایا جس سے 3 ایف سی اہلکار شہید ہوئے۔

بعدازاں سال 2016 میں مذکورہ دہشت گرد کو خیسورہ علاقے کا کمانڈر بنادیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں