ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں کا گورنر سندھ کو ہٹانے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2021
پی ٹی آئی سندھ کی مشاورتی کونسل نے وزیر اعظم سے 'غلط فیصلے کرنے' پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کو ہٹانے کا مطالبہ کیا، رپورٹ
پی ٹی آئی سندھ کی مشاورتی کونسل نے وزیر اعظم سے 'غلط فیصلے کرنے' پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کو ہٹانے کا مطالبہ کیا، رپورٹ

کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ کی مشاورتی کونسل نے وزیر اعظم عمران خان سے 'غلط فیصلے کرنے' پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور سینئر رہنما لیاقت علی جتوئی کو جاری کردہ شوکاز نوٹس کی مذمت کرتے ہوئے اسے سازش قرار دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ مطالبہ پی ٹی آئی کے چند رہنماؤں نے کیا جن کی پارٹی سے تعلقات سندھ کے سینیٹ کے امیدواروں کی نامزدگی کے بعد مزید خراب ہوگئے ہیں۔

انہوں نے اپنے ساتھی اللہ بخش اننڑ کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور سینیٹ کے آئندہ انتخابات اور پارٹی کی جانب سے لیاقت جتوئی کو شوکاز نوٹس سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پی ٹی آئی کی سندھ ایڈوائزری کونسل کے لیٹر ہیڈ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'گورنر نے سندھ میں انتہائی منفی کردار ادا کیا ہے جس سے سندھ کے مفاد کو نقصان پہنچا ہے'۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت

اس پر پارٹی رہنما لیاقت جتوئی، اللہ بخش اننڑ، سید ممتاز علی شاہ، شوکت جتوئی، محمد ایوب شر اور دیگر نے دستخط تھے۔

رہنماؤں نے بیان میں کہا کہ گورنر اقتدار سنبھالنے کے بعد کوئی کارکردگی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے سینیٹ انتخابات میں پارٹی کے وفاداروں کو نظرانداز کیا اور اپنے 'پسندیدپ' نئے رہنماؤں کو نامزد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے عظیم قائد عمران خان کی سالہا سال سے جاری جدوجہد کو برقرار رکھنے کے لیے پارٹی کے مفاد میں گورنر سندھ کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر نے غلط فیصلے کیے ہیں اور وہ دہراتے جائیں گے جس سے بحران مزید گہرا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات کیلئے پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'آج ہم ان پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور پارٹی چیئرمین سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کی جگہ چند مضبوط، محنتی اور پارٹی وفادار کو دیں جو پارٹی کو مضبوط بناسکتا ہو'۔

لیاقت جتوئی کو شوکاز نوٹس کی مذمت

پی ٹی آئی رہنماؤں نے لیاقت جتوئی کو سینیٹ انتخابات کے ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی قیادت کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات لگانے پر شوکاز نوٹس جاری کرنے کے پارٹی کے فیصلے کی بھی مذمت کی۔

اس نوٹس کو رواں ہفتے کے اوائل میں پی ٹی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے احتساب و نظم و ضبط (ایس سی اے ڈی) کے صوبائی چیپٹر نے جاری کیا تھا۔

لیاقت جتوئی نے اپنے آبائی شہر دادو میں ایک نیوز کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ پارٹی قیادت نے ایک امیدوار سیف اللہ کو 35 کروڑ کا سینیٹ کا ٹکٹ فروخت کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ ٹکٹ سے متعلق بیان: پی ٹی آئی نے لیاقت جتوئی کو نوٹس جاری کردیا

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا تھا کہ سیف اللہ نے حال ہی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ سینیٹ کا ٹکٹ لینے میں کامیاب ہوگئے۔

لیاقت جتوئی جنہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) چھوڑنے کے بعد اپریل 2017 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی، نے کہا کہ سیف اللہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ 'محض بلا جواز' تھا اور پارٹی کے وفادار رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف تھا۔

پی ٹی آئی کے بیان میں کہا گیا کہ 'لیاقت جتوئی پارٹی کا ایک اثاثہ ہیں،انہیں شکایات کو دور کرنے کا موقع دینے کے بجائے، شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے اور اسے سوشل میڈیا پر بھی ڈالا گیا ہے، ہمیں لگتا ہے کہ یہ پارٹی کے خلاف سازش ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں