ماضی کا جائزہ لیے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 28 فروری 2021
وزیراعظم عمران خان— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، سیاحت ایک ایسی صنعت ہے جو سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے، قوم کے لیے اس کا ماضی اہم ہوتا ہے اور وہ قومیں ترقی نہیں کرتی جو ماضی کا جائزہ نہ لیں۔

جہلم کے علاقے قلعہ نندنہ میں البیرونی ہیریٹیج ٹریل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قوم اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتی جب تک وہ صحیح معنوں میں اپنی تاریخ کا موازنہ نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ قرآن شریف کے اندر اللہ پاک نے ہمیں نصیحت دینے کے لیے بتایا کہ گزشتہ زمانوں میں کیا ہوا تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا ہے اور ہمیں اپنی زندگی کیسے گزارنی چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ آج کل جتنی بھی اقوام ترقی کر گئی ہیں وہ سب اپنی پرانی عمارتوں اور تاریخی مقامات پر کھدائی کر کے آثار قدیمہ نکالتے رہتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں یہ کام نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سیاحت کا فروغ: وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کی قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی

انہوں نے کہا کہ سارے جدید ممالک میں مسلسل کھدائی کر کے قدیم چیزیں نکال کر دیکھا جاتا ہے کہ پرانے زمانے میں کس طرح لوگ رہتے تھے، ساری دنیا یہ کرتی ہے، ہمارے ہاں بھی موئن جو دڑو اور ہڑپہ کی تہذیب انگریزوں نے دریافت کی تھی، اس کے بعد ہمارے اپنے آرکیالوجسٹس نے بہت کم کام کیا بلکہ کچھ کیا ہی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایک آرکیالوجسٹ صمد نے ہری پور میں دنیا کا سب سے بڑھا 40 فٹ کا بدھا کا مجسمہ، جسے 'سلیپنگ بدھا' کا نام دیا گیا، دریافت کیا ہے اور ایسے قابل پی ای ڈی آرکیالوجسٹس انتہائی کم ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں جہاں بدھ مت مذہب کے ماننے والے ہیں اب وہ سب آکر اس مجسمے کو دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ان سب چیزوں کو محفوظ کرنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، سیاحت ایک ایسی صنعت ہے جو سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں سیاحت کی بحالی کا فیصلہ ٹھیک ہے؟

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اللہ پاک نے جس طرح کی نعمتیں بخشی ہوئی ہیں، دنیا کے ہر ملک میں ایسی چیزیں نہیں ہوتیں کہ سمندر، سب سے اونچا پہاڑ اور دنیا کی سب سے پرانی تہذیب بھی موجود ہو اس لیے ہم دنیا کو بہت اچھی سیاحت فراہم کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو یہ بھی معلوم نہیں ہوا کہ سالٹ رینج میں موجود قدیم شہر کتنے قدیم ہیں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ جس مقام پر سیاحوں کی رہائش اور دیکھ بھال کا اچھا انتظام نہ ہو وہاں سیاح نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے جن ممالک میں سیاحت ہے مثلاً سوئٹزر لینڈ، سری لنکا، ملائیشیا، ترکی میں مقامی افراد سیاحوں کا خیال رکھتے ہیں کیوں کہ اس کا فائدہ انہیں ہی پہنچتا ہے، انہیں پیسہ اور روزگار میسر آتا ہے جس سے پورے علاقے کا فائدہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاحتی مقامات کے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا، وزیراعظم

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاحت کو مقامی افراد کامیاب بناتے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ اس گاؤں کو ماڈل ولیج بنائیں پھر دیگر سہولیات فراہم کریں تا کہ سیاح یہاں آکر قیام کریں، پیسہ خرچ کریں جس سے سارے علاقے کا فائدہ ہو۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پاکستان بھر کے سیاحتی مقامات کو ترقی دے رہے ہیں، جس میں ہم نے اس گاؤں کا بھی فیصلہ کیا جہاں دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی نے زمین کی پیمائش کی اور اتنی درست پیمائش کی جسے دنیا آج بھی تسلیم کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا کی بہت خاص جگہ ہے جہاں ایک ہزار سال قبل البیرونی نے کئی سال رہ کر زمین کی پیمائش کی جبکہ یورپ میں یہ کام 4 سے 5 سو سال بعد ہوا، ہم اس علاقے کو ڈیولپ کریں گے، یہ دنیا کے نقشے پر آجائے گا جس سے سارے علاقے میں تبدیلی آجائے گی۔

’تاریخی مقامات کی نشاندہی کیلئے سیاحتی نقشہ بننے گا‘

بعدازاں قلعہ نندنہ میں ہی میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ترکی کے پاس پرانی تہذیب ہے اور ہمارے پاس بھی مقامات ہیں لیکن ہم نے کسی تاریخی علاقے یا شہر کو ترقی نہیں دی اور یہ مقامات سیاحوں کی نظروں سے اوجھل رہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرملکی سیاح تو دور کی بات ہمارے اپنے لوگوں کو تاریخی مقامات کے بارے میں آگاہی نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان مقامات کی نشاندہی کے لیے سیاحتی نقشہ بننے گا جس میں تمام آگاہی شامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تاریخی مقامات پر ہوٹلز ہوں گے تاکہ سیاحوں کو رہائش میسر ہو اور مقامی افراد کو روزگار ملے۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا 20 ارب ڈالر اور ترکی 40 ارب ڈالر سیاحت سے کماتا ہے جبکہ ان ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں سیاحت کی مد میں کوئی آمدنی نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں