سندھ: ’غیر قانونی‘ شادی سے ناخوش دلہن تھانے پہنچ گئی

28 فروری 2021
پولیس نے خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
پولیس نے خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سکھر: ضلع کندھ کوٹ-کشمور کے علاقے تنگ وانی میں ایک دلہن اپنی ’غیرقانونی‘ شادی کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے تھانے پہنچ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تنگ وانی میں ایک دلہن نے شادی کی گاڑی سے نکل کر تھانے پہنچ کر بیان دے دیا۔

پرویزاں خاتون اور قدرو بگٹی کا نکاح نارمائنر گاؤں میں پڑھایا گیا تھا اور شادی کی تقریب تنگ وانی کے راستے میں دلہے کے گاؤں کی جانب ہونا تھی۔

اس ضمن میں یہ بات سامنے آئی کہ اپنی شادی سے ناخوش دلہن نے متلی ہونے یا قے آنے کی شکایت کی اور اپنے ساتھ ٹریکٹر ٹرالی میں موجود افراد کو کہا کہ وہ گاڑی کو کچھ دیر کے لیے روکیں تاہم جیسے ہی گاڑی رکی وہ وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئیں اور قریبی تھانے پہنچ گئیں۔

مزید پڑھیں: شادی کے اگلے ہی دن دلہن کی موت کیسے ہوئی؟

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہیں اور ان کا ایک بیٹا خالد ہے لیکن ان کے ایک بزگ عزیز نے انہیں 7 لاکھ روپے کے عوض دلہے کو ’فروخت‘ کردیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ شادی غیرقانونی تھی اور ان کی مرضی کے خلاف تھی۔

خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے قے آنے کا بہانا کیا تاکہ اپنے رشتے داروں اور سسرالیوں کو چکما دے کر اپنے فرار کو یقینی بنا سکیں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تھانے کے قریب جگہ کا انتخاب کیا تاکہ وہاں پہنچنے میں آسانی ہو۔

پرویزاں خاتون نے تھانے میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا اور تحفظ کی اپیل کی، اس کے علاوہ انہوں نے اس تمام معاملے میں ملوث افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی۔

یہ بھی پڑھیں: شادی سے کچھ روز قبل دلہا، دلہن کے والدین 'گھر سے بھاگ گئے'

دوسری جانب پولیس کھڑی گاڑی کے پاس گئی اور معاملے کی انکوائری شروع کردی تاہم دلہا موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہا جبکہ شادی کی تقریب میں شرکت والوں نے پولیس کی کارروائی پر سخت مزاحمت کی اور مؤقف اپنایا کہ یہ ایک جائز نکاح تھا اور پولیس اس میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

علاوہ ازیں پرویزاں خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے کر شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔


یہ خبر 28 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں