پی ایس ایل 2021 کی روایت ٹوٹ گئی، گلیڈی ایٹرز کی بالآخر سلطانز کو شکست

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2021
سرفراز احمد اور ٹیم نے پی ایس ایل 6 کی روایت توڑ دی—فوٹو: پی ایس ایل
سرفراز احمد اور ٹیم نے پی ایس ایل 6 کی روایت توڑ دی—فوٹو: پی ایس ایل
محمد رضوان نے ایک اور نصٖ سنچری بنائی—فوٹو: ملتان سلطانز ٹوئٹر
محمد رضوان نے ایک اور نصٖ سنچری بنائی—فوٹو: ملتان سلطانز ٹوئٹر
محمد رضوان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
محمد رضوان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے قیس احمد نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے قیس احمد نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے 14 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کو 22 رنز سے شکست دے کر نہ صرف سیزن میں پہلی فتح حاصل کی بلکہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کی جیت تسلسل کو بھی ختم کردیا۔

قبل ازیں پی ایس ایل 2021 کے 14 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 176رنز بنالیے، جس میں عثمان خان کے شان دار 81 رنز بھی شامل تھے۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے میچ میں ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر کویٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

عثمان خان اور صائم ایوب نے اچھا آغاز کیا اور ٹیم کے لیے چھٹے اوور میں نصف سنچری مکمل کی جو رواں سیزن میں گلیڈی ایٹرز کی پہلی وکٹ میں بڑی شراکت ہے۔

ملتان سلطانز کے عمران طاہر نے 69 کے اسکور پر پہلی کامیابی حاصل کی اور صائم ایوب کو آؤٹ کردیا۔

صائم ایوب 23 رنز بنا سکے تاہم ٹیم اچھے آغاز کے لیے عثمان خان کا ساتھ دیا۔

نوجوان اوپنر عثمان خان نے اپنا انتخاب درست ثابت کیا، انہوں نے 50 گیندوں کا سامنا کیا اور 10 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 81 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی دوسری وکٹ بھی عمران طاہر نے حاصل کی تاہم جب تک گلیڈ ایٹرز نے 14 اوورز میں 122 رنز بنا لیے تھے۔

عثمان خان کے آؤٹ ہونے کے بعد گلیڈی ایٹرز کے بلے باز جلد بازی کا شکار ہوئے اور 15 ویں اوور کی پہلی گیند پر فاف ڈیوپلیسی کو سہیل خان نے آؤٹ کیا۔

رواں پی ایس ایل میں پہلا میچ کھیلنے والے تجربہ کار باؤلر عمران خان نے گلیڈی ایٹرز کے ان فارم کپتان سرفراز احمد کو بولڈ کردیا۔

سرفراز احمد نے صرف 3 رنز بنائے تھے، جس کے بعد اعظم خان اور بین کٹنگ نے 150 رنز مکمل کیے۔

شاہنواز دھنی نے 18 ویں اوور میں زبردست باؤلنگ کی دو وکٹیں حاصل کیں، پہلے اعظم خان کو ایک بی ڈبلیو آؤٹ کیا، جنہوں نے 17 رنز بنائے تھے۔

اوور کی آخری گیند پر کپتان رضوان نے وکٹ کے لیے ریویو لیا اور تھرڈ امپائر نے ان کے حق میں فیصلہ دیا اور خطرناک بلے باز بین کٹنگ بھی آؤٹ ہوئے۔

شاہنواز دھنی کے آخری اوور میں محمد نواز چوکے ضرور لگائے لیکن آخری گیند پر آؤٹ بھی ہوگئے۔

کویٹہ گلیڈی ایٹرز نے 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 176 رنز بنالیے۔

عثمان خان نے سب سے زیادہ 81 رنز بنائے۔

ملتان سلطانز کی جانب سے شاہنواز دھنی نے 3 اور عمران طاہر نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں سلطانز کے کپتان محمد رضوان اور جیمز وینس نے اچھا آغاز کرتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا۔

محمد رضوان نے رواں سیزن میں جاری اپنی فارم کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے اننگز کے آغاز سے ہی اچھی بیٹنگ کی۔

جیمز وینس آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز جو 24 رنز بنا کر 63 کے مجموعے پر آؤٹ ہوئے۔

ملتان کے سابق کپتان شان مسعود رواں سیزن میں اپنا پہلا میچ کھیل رہے تھے مگر وہ قیس احمد کی گیند پر آؤٹ ہوئے اور صرف ایک رن بنایا۔

قیس احمد نے 86 کے مجموعی اسکور پر رلی روسو کو بھی چلتا کردیا جنہوں نے صرف 3 رنز بنائے تھے۔

محمد نواز نے ملتان کے بلے باز صہیب مقصود کو ایک ایسے وقت میں آؤٹ کردیا جب ملتان کو تیز رفتاری سے بیٹنگ کی ضرورت تھی، وہ 2 رنز بنا کر بین کٹنگ کو کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

محمد حسنین نے 17 ویں اوور میں خوشدل شاہ اور کارلوس بریتھویٹ کو آؤٹ کرکے سلطانز سے میچ دور کردیا، خوشدل شاہ 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے.

کارلوس بریتھویٹ 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو سلطانز کا اسکور 131 رنز تھا.

18 ویں اوور میں زاہد محمود نے زبردست باؤلنگ کی اور 66 رنز بنانے والے محمد رضوان کو باؤنڈری کے قریب کیچ کرا دیا تو سلطانز کا اسکور 139 رنز تھا اور اس وقت برق رفتاری سے رنز درکا تھے.

زاہد محمود نے اگلی گیند پر سہیل خان کو بھی آؤٹ کیا جو گیند کو باؤنڈری سے باہر پھینکے کی کوشش میں ڈیوپلیسی کا کیچ بن گئے.

لیگ اسپنر کو ہیٹ ٹرک کا موقع مل گیا تھا لیکن آخری گیند پر بین کٹنگ نے کیچ گرا دیا اور وہ موقع سے فائدہ نہیں اٹھا پائے.

ملتان سلطانز کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں آخری اوور میں 154 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور رواں سیزن میں اپنے مجموعے کا دفاع کرنے میں ناکام رہنے والی پہلی ٹیم بن گئی.

محمد رضوان نے ہدف کے تعاقب میں اچھی بیٹنگ کی لیکن دیگر بلے باز ان کا ساتھ دینےمیں ناکام رہے.

قیس احمد کو اچھی باؤلنگ کرے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.

خیال رہے کہ دونوں ٹیموں کی اب تک کارکردگی ناقص رہی تاہم محمد رضوان اور سرفراز احمد دونوں کپتانوں کی انفرادی کارکردگی حوصلہ افزا رہی۔

میچ سے قبل ملتان سلطانز ایک کامیابی حاصل کرکے دو پوائنٹس کے ساتھ گلیڈی ایٹرز پر برتری لیے ہوئے تھی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل کے رواں سیزن میں اسے قبل کوئی کامیابی حاصل نہیں کرپائی تھی اور پہلی فتح کی تلاش تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد (کپتان), داد ڈیوپلیسی، اعظم خان، صائم ایوب، بین کٹنگ، محمد نواز، زاہد محمود، ڈیل اسٹین، عثمان خان، قیس احمد، محمد حسنین

ملتان سلطانز: محمد رضوان (کپتان)، جیمز وینس، شان مسعود، رلی روسو، صہیب مقصود، خوشدل شاہ، کارلوس بریتھویٹ، سہیل خان، عمران طاہر، عمران خان، شاہنواز دھنی

تبصرے (0) بند ہیں