پی سی بی کی ناکامی کی وجہ سے پی ایس ایل ملتوی ہوئی، نجم سیٹھی

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2021
نجم سیٹھی نے پی سی بی کے اقدامات پر تنقید کی — فائل/فوٹو: ڈان
نجم سیٹھی نے پی سی بی کے اقدامات پر تنقید کی — فائل/فوٹو: ڈان

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2021 کے غیر معینہ مدت تک التوا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سارے معاملات کا ذمہ دار بورڈ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی سی ایل کی بنیاد رکھنے اور عالمی سطح پر متعارف کروانے والے سابق پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ 'پی ایس ایل 6 کے اچانک التوا سے لیگ کے مستقبل پر منفی اثر پڑا ہے اور رپورٹس آرہی ہیں کہ پی سی بی، ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا جس کے نتیجے میں کئی فرنچائز کے مالکان اور ان کے رشتہ دار، کھلاڑیوں اور پی سی بی کے عہدیداروں نے اسٹیڈیم میں ایس او پیز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان میں سے بعض افراد کو ڈگ آؤٹ میں بیٹھے دیکھا گیا جو مضحکہ خیز بات ہے'۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز کے باعث 'پاکستان سپر لیگ 6' ملتوی

انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے آن بورڈ لیا جانا چاہیے تھا کیونکہ پی ایس ایل قومی برانڈ ہے اور اس کا کامیاب انعقاد ملک کا تشخص اجاگر کرتا ہے۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ 'اگر این سی او سی نے پہلے 20 فیصد اور پھر 50 فیصد تماشائیوں کو میدان میں آنے اور پھر پلے آف میچوں میں 100 فیصد تماشائیوں کی اجازت دی تھی تو ان کو کووڈ-19 پروٹوکولز اور ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ٹیم تعینات کردینی چاہیے تھی'۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس جب قومی ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے پر گئی تھی تو ان کی وزارت صحت نے پورے دورے کی سخت نگرانی کی تھی اور کووڈ-19 سے متعلق معاملات میں نیوزی لینڈ کے کرکٹ بورڈ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ 'پاکستان کے دورے پر موجود کھلاڑیوں اور انتظامیہ کی سیکیورٹی کے لیے پی سی بی بڑی تعداد میں اہلکاروں کی خدمات حاصل کر رہا ہے اور اسی طرح این سی او سی کو یقینی بنانا چاہیے تھا کہ ہر کوئی ایس او پیز پر عمل کر رہا ہے کیونکہ کووڈ-19 پی ایس ایل کے لیے دہشت گردی کی طرح ایک بڑا خطرہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے پی ایس ایل 6 کے شروع میں ہی پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض اور کوچ ڈیرن سیمی کو اسکواڈ کا حصہ بننے کی اجازت دی حالانکہ وہ دونوں ایس او پیز کو توڑ چکے تھے۔

پی ایس ایل کے مالی نقصان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں کوئی نہیں بتا سکتا کہ کتنا مالی نقصان ہوگا لیکن یہ بہت بڑا نقصان ہوگا کیونکہ براڈ کاسٹرز، اسپانسرز، فرنچائز، کھلاڑیوں اور انتظامیہ مالی نقصان اور اس کے ازالے کے لیے آواز بلند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے ساتھ جڑے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے پی ایس ایل پر اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی اور اس سے لیگ کو زیادہ نقصان پہنچے گا اور منفی تاثر ابھرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 2021 کو گزشتہ سیزن کی طرح مکمل کیا جائے گا، پی سی بی

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ان کی بھانجی نے ٹیم کے ہوٹل کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے وہاں متعدد کرکٹرز کو مہمانوں سے کھلے عام ملتے اور آٹو گراف دیتے ہوئے دیکھا اور یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ کھلاڑی ایس او پیز پر کس سختی سے عمل کر رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کے اس اعتماد کو بحال کرنے کے لیے بڑے اقدامات کی ضرورت ہوگی جو پاکستان نے 2015 سے کینیا، زمبابوے، ورلڈ الیون، سری لنکا، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش، ایم سی سی ٹیم اور گزشتہ برس پی ایس ایل کے تمام میچز پاکستان میں کروانے کے لیے بڑی محنت سے حاصل کیا تھا۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے گزشتہ روز پی ایس ایل میں شامل مزید 7 کھلاڑیوں میں کورونا وائرس کی نشان دہی پر لیگ کے بقیہ میچز غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پی سی بی نے کہا تھا کہ پی سی بی اور ٹیموں کے مالکان کے درمیان منعقدہ ایک ورچوئل اجلاس کے بعد بورڈ نے پی ایس ایل 6 کو فوری طور پر ملتوی کردیا ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ پی سی بی اب فوری طور پر تمام 6 ٹیموں کے شرکا کی پی سی آر ٹیسٹنگ، کورونا ویکسین اور آئسولیشن سہولیات کے لیے اقدامات کرے گا۔

بعد ازاں پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا تھا کہ پی ایس ایل 6 کو مناسب تاریخ پر گزشتہ سیزن کی طرح مکمل کیا جائے گا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم خان نے کہا تھا کہ پی ایس ایل کے چھٹے سیزن کے التوا کی تصدیق کرتا ہوں کہ پی ایس ایل 6، نئی تاریخوں کے سامنے آنے تک ملتوی کردی گئی ہے اور یہ دن ہمارے لیے بڑا سخت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ساتھ کرکٹ کے شائقین، اسٹیک ہولڈرز، پاکستان کرکٹ کے عالمی سطح پر مداح، تمام کھلاڑی اور آفیشلز جو پی ایس ایل سے منسلک تھے سب کے لیے یہ مشکل دن ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں