بچپن میں صحت بخش غذا اور ورزش جیسی عادات بلوغت میں دماغ کا حجم بڑھانے اور ذہنی بے چینی کی کم سطح کا باعث بنتی ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔

یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں بتایا گیا کہ صحت بخش غذا اور ورزش کے شخصیت پر طویل المعیاد اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گی تھی کہ زندگی کے ابتدا میں ورزش کرنا بلوغت میں ذہنی بے چینی اور خوف سے جڑے رویوں کو کس حد تک کم کرنے میں مددگار ہے۔

اس مقصد کے لیے چوہوں پر تجربات کیے گئے اور جب انہیں مغربی انداز کی غذا یعنی چکنائی اور شکر سے بھرپور خوراک کا استعمال کرایا گیا تو وہ نہ صرف زیادہ موٹے ہوگئے بلکہ بلوغت میں صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کو بھی ترجیح دینے لگے۔

تحقیق کے لیے چوہوں کے بچوں کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا، جن کی تقسیم خوراک، خوراک کی اقسام اور ورزش کی بنیاد پر کی گئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ بچپن میں ورزش کرنے سے بلوغت میں ایک ہارمون لیپٹن کی سطح اور مسلز کے حجم میں اضافہ ہوا۔

اس سے قبل اسی تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا تھا کہ بچپن میں زیادہ چکنائی اور شکر کا استعمال زندگی بھر کے لیے معدے میں موجود بیکٹریا کو بدل دیتا ہے۔

دونوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج کو دیکھتے ہوئے محققین نے بتایا کہ بچپن میں صحت کے لیے فائدہ مند عادات بلوغت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچپن سے ہی صحت پر توجہ مرکوز کرنا انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل فزیولوجی میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں