بھارت: کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافے پر نریندر مودی کو اپوزیشن کی تنقید کا سامنا

19 اپريل 2021
مسلسل چوتھے روز بھارت میں کورونا وائرس کے 2 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
مسلسل چوتھے روز بھارت میں کورونا وائرس کے 2 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے سبب بھارتی وزیر اعظم نریندر کو مغربی بنگال میں انتخابی ریلیوں کے انعقاد پر کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کی شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اتوار کو مغربی بنگال میں انتخابات کے دوران ریلیاں منعقد کرنے پر نریندر مودی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں پر تنقید کی۔

راہول گاندھی نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ 'یہ پہلی مرتبہ ہے جب اتنی بڑی تعداد میں لوگ بیمار ہوئے ہیں اور ریکارڈ ہلاکتیں ہوئی ہیں'۔

گزشتہ روز اسانسول میں منعقدہ جلسے میں لوگوں کی بڑی تعداد کی شرکت پر نریندر مودی نے کہا تھا کہ 'میں آج آپ لوگوں سے ایک شکایت کرنا چاہتا ہوں، میری شکایت سنیں، لوک سبھا کے انتخابات کے دوران میں 2 مرتبہ یہاں آیا تھا جب میں وزیراعظم بن رہا تھا اور آپ سے ووٹ مانگا تھا'۔

مزید پڑھیں: بھارت: کورونا وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کا انکشاف

نریندر مودی نے کہا تھا کہ 'آخری بار جب میں یہاں آیا تھا تو میں بابل جی (یونین وزیر بابل سپریو) کے ووٹ کے لیے آیا تھا جبکہ پہلی مرتبہ میں اپنے لیے آیا تھا لیکن لوگوں کی تعداد اس ہجوم کے صرف ایک چوتھائی حصے کے برابر تھی'۔

بھارتی وزیراعظم نے کہا تھا کہ 'آج میں یہاں ہر سمت میں لوگوں کا بڑا ہجوم دیکھتا ہوں، آج آپ نے اپنی طاقت دکھا دی ہے اور میں ہر جگہ لوگوں کا سمندر دیکھ سکتا ہوں'۔

نریندر مودی کے مذکورہ بیان پر تنقیدی ٹوئٹ کرتے ہوئے راہول گاندھی نے ملک میں کورونا کے مریضوں اور ہلاکتوں کا ذکر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: نئی دہلی کے ہسپتالوں اور قبرستانوں میں گنجائش کم پڑ گئی

یہی نہیں بلکہ گزشتہ روز بھی راہول گاندھی نے نریندر مودی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باوجود ان کے پاس کووڈ-19 کے خلاف کوئی حکمتِ عملی نہیں ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک اور رپورٹ کے مطابق کانگریس رکن نے بتایا تھا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں مختصر تقریر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا تھا کہ 'اس حکومت کے پاس کورونا وائرس کے خلاف کوئی حکمت عملی نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'مودی حکومت کے پاس ویکسی نیشن اور آکسیجن کی فراہمی سے متعلق بھی کوئی حکمت عملی نہیں ہے'۔

مسلسل چوتھے روز کورونا کے 2 لاکھ سے زائد کیسز

راہول گاندھی کی جانب سے تنقید ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب بھارت میں مسلسل چوتھے روز کورونا وائرس کے 2 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

بھارتی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اتوار کے روز بھارت میں کورونا کے 2 لاکھ 61 ہزار 500 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 48 لاکھ ہوگئی۔

مزید پڑھیں: بھارت: کمبھ میلے کے تیسرے روز ریکارڈ ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں کورونا سے مزید ایک ہزار 501 اموات رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں عالمی وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 77 ہزار 150 ہوگئی۔

بھارتی وزارت صحت کے مطابق بھارت میں گزشتہ 12 روز میں کورونا وائرس کے یومیہ مثبت کیسز کی شرح دگنی ہوکر 16.69 فیصد جبکہ گزشتہ ایک ماہ میں ہفتہ وار مثبت کیسز کی شرح 13.54 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

اپوزیشن رہنماؤں کے بھارتی وزیراعظم کو خط

دوسری جانب بھارت میں کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے سبب کئی اپوزیشن رہنماؤں نے نریندر مودی کو خطوط لکھے ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق وبا کی خطرناک صورتحال پر سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ویکسی نیشن مہم کو تیز کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔

نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں من موہن سنگھ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس ویکسین کے دیے گئے آرڈرز کو پبلک کیا جائے اور ساتھ ہی بتایا جائے کہ ایک شفاف فارمولے کی بنیاد پر تمام ریاستوں میں ویکسین کی تقسیم کا طریقہ کار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: بھارت سے ارجنٹائن تک کروڑوں لوگوں کو لاک ڈاؤن، کرفیو کا سامنا

ان کے علاوہ نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی اور سیاسی جماعت ڈی ایم کے رہنما ایم کے اسٹالن نے بھی بھارتی وزیراعظم کو خطوط ارسال کیے ہیں۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں شہر کی صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیا اور کہا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے بستروں اور آکسیجن کی قلت ہوگئی ہے۔

انہوں نے نریندر مودی سے دہلی میں کورونا مریضوں کے لیے 7000 بستر مختص کرنے اور آکسیجن کی فوری فراہمی یقینی بنانے کی درخواست بھی کی۔

دوسری جانب ممتا بینرجی نے 'ریاستی فنڈز سے ویکسین خریدنے اور پوری ریاست کے عوام کے لیے مفت ویکسین مہم چلانے کی اجازت بھی طلب کی'۔

تامل ناڈو میں کرفیو نافذ

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو میں یومیہ کیسز کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے کورونا وائرس کی نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔

نئی پابندیوں کے تحت 20 اپریل سے رات 10 سے صبح 4 بجے تک کرفیو نافذ ہوگا جبکہ اتوار کے روز مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔

مزید پڑھیں: بھارت: کورونا وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کا انکشاف

18 اپریل کو نامل ناڈو کی ریاست میں کورونا وائرس کے 10 ہزار 723 کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد ریاست میں متاثرہ افراد کی تعداد 9 لاکھ 91 ہزار 451 ہوگئی جبکہ 42 اموات کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 13 ہزار 113 ہوگئی۔

پونے میں 12 ہزار سے زائد کیسز 46 ہلاکتیں

علاوہ ازیں 18 اپریل کو پونے میں 12 ہزار 675 کیسز اور 46 اموات رپورٹ ہوئی تھیں۔

بھارت کے ریاستی محکمہ صحت کے مطابق پونے کے دیہی علاقے میں 3 ہزار 402 کیسز اور 9 اموات رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 69 ہزار 541 جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 339 ہوگئی۔

علاوہ ازیں پونے شہر میں 6 ہزار 541 کیسز کے بعد کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 77 ہزار 347 جبکہ 36 ہلاکتوں کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 5 ہزار 40 ہوگئی۔

کنگنا رناوٹ کی رمضان کے اجتماعات روکنے کی اپیل

زی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اداکارہ کنگنا رناوٹ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کمبھ میلے کی تقریبات کے بیان پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کی۔

انہوں نے ٹوئٹ کی کہ 'کمبھ میلے کے بعد وزیر اعظم جی، رمضان کے اجتماعات روکنے کی بھی درخواست کریں'۔

تبصرے (0) بند ہیں