امریکی خلائی ادارے ناسا کے مریخ پر موجود ہیلی کاپٹر انجینیوئٹی نے پہلی پرواز کے ذریعے تاریخ رقم کردی ہے۔

یہ پہلی بار ہے جب ایک ہیلی کاپٹر کو زمین سے کنٹرول کرکے کسی اور سیارے پر اڑایا گیا۔

اس چھوٹے سے ہیلی کاپٹر نے مریخ پر 19 اپریل کو پرواز کی اور فضا میں 3 میٹر بلندی پر گیا اور پھر دوبارہ سرخ سیارے کی سرزمین پر اتر گیا۔

انجینیوئٹی مارس ہیلی کاپٹر پراجیکٹ منیجر می می آنگ نے اس موقع ر کہا کہ اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ انسان کسی اور سیارے پر ایک روٹر کرافٹ کو اڑا سکتا ہے۔

یہ ہیلی کاپٹر ایک ایسے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت مختلف اقسام کی جدید ٹیکنالوجیز کو پہلی بار آزمانا ہے۔

ہیلی کاپٹر کی خودکار پہلی پرواز کا ڈٰیٹا چند گھنٹوں میں زمین تک پہنچ جائے گا۔

پرواز کی تصاویر سے ہیلی کاپٹر کا سایہ مریخ کی سطح پر نظر آرہا ہے جبکہ ایک ویڈیو میں اسے سطح پر اترتے دکھایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ ہیلی کاپٹر فروری میں ناسا کے مشن پرسیورینس کے ساتھ مریخ پر پہنچا تھا۔

ناسا کا یہ پرسیورینس روور روبوٹ سرخ سیارے (مریخ) پر مائیکربیل (microbial) زندگی کے آثار کی تلاش کا کام کرے گا۔

مریخ پر لینڈنگ 2.7 ارب ڈالر اور 2 سالہ کوششوں کا خطرناک ترین منصوبہ تھا جس کا بنیادی مقصد ان مائیکروبز کے ممکنہ آثار کو کھود کر تلاش کرنا ہے جو 3 ارب برس قبل مریخ پر موجود تھے، جب نظام شمسی کا چوتھا سیارہ سورج سے زیادہ گرم ، نم اور زندگی کے لیے ممکنہ طور پر سازگار تھا۔

سائسدانوں کو امید ہے کہ وہ اس قدیم مقام سے زندگی کے نمونوں کو تلاش کرسکیں گے اور پرسیورینس کو مریخ سے پتھر کھوج نکالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں زمین پر ان کا تجزیہ کیا جاسکے۔

جو انسانوں کی جانب سے کسی دوسرے سیارے سے پہلی مرتبہ جمع کیے جانے والے پہلے نمونے ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں