کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی حاملہ خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں اس بیماری کی منتقلی کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیرولینسکا انسٹیٹوٹ اور پبلک ہیلتھ ایجنسی کی اس تحقیق میں ایسے نومولود بچوں کا جائزہ لیا گیا تھا جن کی مائیں دوران حمل یا زچگی کے دوران کووڈ 19 سے متاثر ہوئیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگرچہ کووڈ سے متاثرہ حاملہ خواتین کے بچوں کی جلد پیدائش کا امکان ہوتا ہے مگر ان میں بیماری کی شرح نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔

طبی جریدے جاما میں شائع تحقیق میں 11 مارچ 2020 سے 31 جنوری 2021 تک سوئیڈن میں لگ بھگ 90 ہزار بچوں کی پیدائش کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ حاملہ خواتین کے بچوں میں مختلف امراض کی شرح تھوڑی زیادہ تھی مگر اس کی وجہ قبل ا وقت پیدائش تھی اور کووڈ سے اس کا تعل نہین تھا۔

مجموعی طور پر 2323 بچوں کی پیدائش کووڈ 19 سے متاثرہ خواتین کے ہاں ہوئی جن میں سے ایک تہائی کے ٹیسٹ پیدائش کے فوری بعد ہوئے۔

محض 21 بچوں میں پیدائش کے بعد 28 دنوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی جن میں سے اکثر میں علامات ظاہر نہیں ہوئیں، چند بچوں کا علاج کووڈ 19 کی بجائے دیگر امراض کے لیے ہوا۔

محققین کا کہنا تھا کہ کورونا سے متاثر حاملہ خواتین کو نومولود بچوں سے الگ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ماں اور بچے دونوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ماں اور بچے کی نگہداشت ایک ساتھ کرنے سے بچے کی صحت کو خطرہ لاح نہیں ہوتا، یہ تمام حاملہ خواتین کے لیے اچھی خبر ہے۔

یہ اس حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے جس میں حاملہ خواتین سے بچوں میں منتقلی کے امکان کا جائزہ لیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں