چیئرمین اسد عمر اور لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وائرس کی موجود صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں تمام صوبوں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔

این سی او سی کے اجلاس میں 8 مئی سے 16 مئی کے دوران ملک بھر میں کورونا وائر سے متعلق موبلٹی کنٹرول اقدامات کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے۔

این سی او سی کے اجلاس میں 8 سے 16 مئی تک کورونا وائرس کے حوالے سے نافذ کیے گئے ایس او پیز کا جائزہ لیا گیا۔

اس عرصے کے دوران ملک بھر میں تمام مارکیٹس، دکانیں اور کاروبار بند رہے گا جبکہ اشیائے ضروریات کی دکانیں، میڈیکل اسٹورز، میڈیکل سہولیات، ویکسینیشن سینٹر، سبزی و پھل کی دکانیں، گوشت کی دکانیں، بیکری، پیٹرول پمپ، فوڈ ٹیک اوئے، ای کامرس (ہوم ڈیلوری)، یوٹیلیٹی سروسز (الیکٹرک سٹی، قدرتی گیس، انٹرنیٹ، سیلولر نیٹ ورکس/ ٹیلی کام، کال سینٹرز) اور میڈیا کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

تاہم اس عرصے میں سیاحت پر مکمل پابندی عائد ہوگی، سیاحتی اور پکنک کے تمام مقامات، عوام پارکس، شاپنگ مالز، ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند رہیں گے۔

تمام سیاح جو کسی بھی مقام کی جانب جا رہے ہوں گے انہیں واپس بھیج دیا جائے گا اور انہیں سیاحتی مقام میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ ہوٹلز کی بکنگ کی بھی منسوخ کردیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں بین الصوبائی اور شہروں کے درمیان ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ بند ہوگی جبکہ نجی گاڑیوں، ٹیکسی، رکشہ کو 50 فیصد مسافروں کے ساتھ اجازت ہوگی۔

این سی اوی سی کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام اقدامات پر من و عن عمل درآمد کروانے کے لیے مقامی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں