زمبابوے کے خلاف وائٹ واش، پاکستانی باؤلرز نے متعدد ریکارڈز اپنے نام کرلیے

اپ ڈیٹ 10 مئ 2021
پاکستان نے زمبابوے کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 147 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی— فوٹو بشکریہ پی سی بی
پاکستان نے زمبابوے کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 147 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی— فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان نے زمبابوے کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں باآسانی اننگز اور 147 رنز سے شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کرنے کے ساتھ ساتھ کئی ریکارڈ بھی بنالیے۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے عابد علی کی ڈبل سنچری کے ساتھ ساتھ اظہر علی کی سنچری اور نعمان علی کے 97 رنز کی بدولت 510 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر پہلی اننگز ڈکلیئر کی۔

مزید پڑھیں: دوسرا ٹیسٹ: پاکستان نے زمبابوے کو اننگز اور 147 رنز سے ہرا دیا، سیریز وائٹ واش

جواب میں زمبابوے کی ٹیم پہلی اننگز میں 132 اور دوسری اننگز میں 231 رنز پر ڈھیر ہو کر اننگز کی شکست سے دوچار ہو گئی۔

میچ میں پاکستانی باؤلرز نے بہترین کھیل پیش کیا اور تین باؤلرز نے اننگز میں 5 وکٹوں کا کارنامہ انجام دیا۔

یہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تین کھلاڑیوں نے ایک ٹیسٹ میچ کی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہوں۔

میچ کی پہلی اننگز میں حسن علی نے 27 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دوسری اننگز میں شاہین شاہ آفریدی نے 52 رنز دے کر پانچ اور نعمان نے 86 رنز دے کر پانچ وکٹیں اپنے نام کیں۔

کرک انفو کے مطابق یہ دنیائے کرکٹ کی تاریخ میں دوسرا موقع ہے کہ ایک ہی اننگز میں دو بائیں ہاتھ کے باؤلرز نے پانچ، پانچ وکٹیں حاصل کی ہوں۔

اس سے قبل ایسا 1909 میں ایجبسٹن کے مقام پر ہوا تھا جب ہرسٹ اور بلتھ نے انگلینڈ کے لیے یہ اعزاز حاصل کیا تھا اور ان دونوں کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے میچ کی تمام 20 وکٹوں کا آپس میں بٹوارا کیا تھا۔

اس کے علاوہ یہ گزشتہ 10 سال میں دوسرا موقع ہے کہ پاکستان نے ایشیا سے باہر کسی ٹیسٹ سیریز میں ایک سے زائد ٹیسٹ میچ می کامیابی حاصل کی، 2017 میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز 1-2 سے جیتی تھی۔

دوسری جانب بابر اعظم کیریئر کے ابتدائی چاروں ٹیسٹ میچ جیتنے والے پاکستان کے پہلے کپتان بھی بن گئے، ان سے قبل بھارت کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی دنیا کے آخری کپتان تھے جنہوں نے اپنے ابتدائی چاروں میچ بطور کپتان جیتے تھے۔

بطور کپتان سب سے زیادہ ابتدائی 9 میچ جیتنے کا اعزاز انگلینڈ کے پرسی چیپ مین کو حاص ہے جنہوں نے 1926 سے 1930 کے درمیان یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

پاکستان نے میچ میں اننگز اور 147 رنز سے فتح سمیٹی جو ایشیا سے باہر پاکستان کی دوسری بڑی فتح ہے، پاکستان نے ایشیا سے باہر سب سے بڑی فتح 1973 میں نیوزی لینڈ کے خلاف حاصل کی تھی جب ڈیونیڈن میں میزبان ٹیم کو اننگز اور 166 رنز سے مات دی تھی۔

حسن علی کی سیریز میں اوسط 8.92 رہی جو کسی بھی سیریز میں 10 یا اس سے زائد لینے والے پاکستانی باؤلر کی سب سے بہترین ایوریج ہے، اس سے قبل یہ اعزاز مدثر نذر کے پاس تھا جنہوں نے 1982 میں انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں میں 10.40 کی اوسط سے 10 وکٹیں لی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں